اسلام آباد(پی این آئی)اسلام آباد کی عدالت میں طبی ماہر ڈاکٹر بشریٰ نے بیان دیا ہے کہ صحافی ایاز امیر کی بہو سارہ انعام کی موت ماتھے پر لگے 9 اور سر پر لگے 12 سینٹی میٹر کے زخموں سے ہوئی۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت میں سارہ انعام قتل کیس کی سماعت کے دوران گواہ طبی ماہر ڈاکٹر بشریٰ اشرف نےبتایاکہ مقتولہ کے سر پر تقریباً 12 سینٹی میٹر کا زخم موجود تھا، جسم کےمختلف حصوں پرمتعدد زخم بھی موجود تھے۔ سماعت کے دوران پراسیکیوٹر رانا حسن عباس، مدعی وکیل اور تین گواہ اسلام آباد کے سیشن جج عطاربانی کی عدالت میں پیش ہوئے۔ طبی ماہر ڈاکٹر بشریٰ نے بیان قلم بند کراتے ہوئے کہا کہ مقتولہ کے ماتھے پر 9 اور سر پر 12 سینٹی میٹرز کےخم تھے۔ چہرے، بازو، ہاتھ، کمر اور کان کے پاس بھی متعدد زخم اور سر پر متعدد فریکچر تھے، طبی رپورٹ کے مطابق سارہ انعام کی موت سر پر چوٹ لگنے سے ہوئی۔ محرر جاوید مختیار نے بیان میں کہا کہ جائے وقوع سے سیاہ رنگ کا ڈمبل اور ایس ایم جی کی 19 گولیاں قبضےمیں لی گئیں، بیڈ روم میں خون کے نشانات تھے، شاہنواز امیر کی بیرونِ ملک ٹکٹیں، ایک مرسڈیز گاڑی، پاکستانی اور غیرملکی کرنسی بھی قبضےمیں لی گئی۔ ہیڈکانسٹیبل محمداختر نے بیان قلم بند کراتےہوئےکہا کہ مرکزی ملزم نےاعتراف کیا کہ قتل کرکے مقتولہ کی قمیص صوفےکےنیچےچھپائی، سارہ انعام کی بھیجی ہوئی رقم سےمرسڈیزکار خریدی۔
عدالت نے کیس کی سماعت 25 جنوری تک ملتوی کردی ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ برس ستمبر میں اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد میں سینیئر صحافی ایاز امیر کے بیٹے شاہنواز نے اہلیہ سارہ کو قتل کر دیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں