کراچی (پی این آئی ) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء علی زیدی نے کہا ہے کہ ہم نتائج چیلنج کریں گے تو 65 نشستیں مل جائیں گی، سب کو پتا ہے کہ سندھ کے بلدیاتی انتخابات میں کیا ہوا؟
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ہماری جماعت میں دھڑے نہیں اختلاف رائے ہوتا ہے، سب کو پتا ہے کہ سندھ کے بلدیاتی انتخابات میں کیا ہوا؟کئی جگہوں پر ووٹ زیادہ تھے لیکن فارمز پر ووٹ کم لکھے گئے۔انہوں نے کہا کہ ہم نتائج چیلنج کریں گے تو 65 نشستیں مل جائیں گی۔ دوسری جانب امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے عوام نے بھرپور طریقے سے جماعت اسلامی پر اعتماد کیا، وسطی، شرقی، کورنگی، غربی میں بہت بڑا مینڈیٹ حاصل کیا، جماعت اسلامی نے مسائل کو اجاگر کیا، حل بھی کرایا، جماعت اسلامی نے لوگوں کی توجہ حاصل کی۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہمارے مینڈیٹ پر شب خون مارا گیا، حکومت نے الیکشن کمیشن کے ساتھ ملکر دھاندلی کی، ایم کیو ایم نے جعلی مردم شماری کو منظور کیا، حلقہ بندیوں اور اختیارات کیلئے تحریک چلائی، بلدیہ عظمی کراچی کے ادارے سندھ حکومت نے لے لیے، ہم نے ووٹر لسٹوں پر بھی اعتراض کیا۔
حکومت نے الیکشن کمیشن کے لوگوں کے ساتھ مل کر یہ کام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ انتخابات میں جماعت اسلامی کو سب سے زیادہ ووٹ ملے، ہم نے کراچی کے عوام کی نمائندگی کی، شاید ہمارا مینڈیٹ 50 فیصد سے بھی زیادہ ہوتا، ان حالات میں 25 فیصد سے زائد افراد نے ووٹ کاسٹ کیا۔ اسی طرح اسی طرح وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن نے اپنے ایک ٹوئٹر بیان میں کہا کہ کراچی نے پی ٹی آئی کو مسترد کردیا، خرم شیر زمان نجمی عالم سے یونین کونسل کا الیکشن ہار گئے۔شرجیل میمن نے کہاکہ 2018 الیکشن میں پی ٹی آئی کاجعلی مینڈیٹ بے نقاب ہوگیا، ایک شخص 2018 میں رکن سندھ اسمبلی سلیکٹ کرایا گیا۔انہوں نے کہا کہ وہ شخص یونین کونسل کی سیٹ نہیں جیت سکتا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں