لاہور(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن نے ناصر کھوسہ سے رابطہ کیا کہ فریقین کی طرف سے متفقہ نگران وزیراعلیٰ پنجاب بن جائیں تاہم ناصر کھوسہ نے معذرت کر لی۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ناصر کھوسہ صاحب کی قابلیت اصول پسندی اور دیانت داری مسلمہ ہے۔
بحیثیت بیوروکریٹ انکا کردار قابل فخر ہے۔ ہم نے ان سے رابطہ کیا کی فریقین کی طرف سے متفقہ کیئرٹیکر وزیر اعلیٰ کاعہدہ قبول کریں تاہم انہوں نے اس تجویز سے اتفاق نہیں کیا اور معذرت کی ہے۔ دوسری جانب وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی نے کہا ہے کہ انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے نگراں وزیر اعلی کے عہدے کے لیے گورنر پنجاب کو بھجوانے کے لیے تین ناموں پر مشاورت کی ہے۔ اتوار کی رات دیر گئے یہاں زمان پارک میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نگراں وزیراعلی کے لیے احمد نواز سکھیرا، نصیر احمد خان اور ناصر سعید کھوسہ پر اتفاق ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نگران وزیراعلیٰ کے عہدہ کے لیے یہ تین نام گورنر کو بھیج رہے ہیں۔ چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا کہ اپوزیشن کو بھی اس پر غور کرنا چاہیے تاکہ ان تین ناموں میں سے ایک نام کا فیصلہ کیا جا سکے۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے پارٹی رہنما ئوں کو ایک اہم مشاورتی اجلاس میں طلب کیا ہے جس میں سینیٹر کامل علی آغا بھی شرکت کریں گے۔ اس موقع پر ایم این اے حسین الہی اور حافظ فرحت عباس بھی موجود تھے۔جبکہ نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے مسلم لیگ (ن) نے تین ناموں پر غور شروع کر دیا جب کہ قیادت نے مزید نام بھی طلب کیے ہیں۔ پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد اب نگراں وزیراعلیٰ کے تقرر کے لیے ن لیگ نے مختلف ناموں پر غور شروع کر دیا۔
پارٹی کی جانب سے جسٹس (ر) خلیل الرحمان رمدے، سابق بیورو کریٹ ناصر مسعود کھوسہ اور جسٹس جواد ایس خواجہ کے ناموں پر غور ہو گا۔ واضح رہے کہ گورنر پنجاب نے قائم مقام وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کو نگراں وزیراعلیٰ کی تقرری کے لیے خط لکھ رکھا ہے، حمزہ شہباز اس وقت بیرون ملک موجود ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں