کراچی (پی این آئی) پی ٹی آئی کے سینئر رہنماوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وارننگ جاری کی ہے کہ اگر مینڈیٹ چرانے کی کوشش ہوئی تو کراچی بند کرنے کی طاقت رکھتے ہیں۔ حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کا سیاسی تابوت تیار ہے، دھاندلی برداشت نہیں کریں گے، تین دفعہ آئی جی نے کہا کہ دہشت گردی کا واقعہ ہوسکتا ہے، ہمیں خدشات ہیں کہ یہ نمبری کریں گے۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ مجبورقومی موومنٹ جوتیاں چھوڑ کر بھاگ گئی، مجبور قومی موومنٹ نے اپنا ووٹ پیپلز پارٹی کو بیچ دیا، ایم کیو ایم فارسیل ہے، جو اچھی ڈیل دے اس کے ساتھ بک جاتے ہیں، امپورٹڈ حکومت نے ملک کا بیڑہ غرق کر دا ہے، ووٹر صرف تحریک انصاف کا باہر نکلا ہے۔ سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ آج پورا کراچی عمران خان کےساتھ کھڑا ہے، غیر یقینی ماحول کی وجہ سے ٹرن آؤٹ کم رہا، کراچی کے عوام کو خوشخبری دینا چاہتا ہوں کہ تحریک انصاف الیکشن جیت چکی ہے۔ عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات کو ہی بیلٹ پیپر چوری کر لیے گئے تھے، پولنگ سٹیشن بند ہونے کے بعد جو بیلٹ پیپر رات کو چوری ہوئے اب ڈالے جائیں گے، پیپلز پارٹی نےعوام کا مینڈیٹ چوری کرنے کی کوشش کی تو کراچی کو بند کرنے کی طاقت رکھتے ہیں۔ رہنما تحریک انصاف فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ کراچی دشمن جماعت پاپا، پھوپھو پارٹی ہے، گزشتہ 25 سال سے سندھ میں ڈرامہ چل رہا ہے جو اب عام انتخابات میں ختم ہو جائے گا۔ سندھ بلدیاتی الیکشن میں پولنگ کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ آج 8 بجے سے شروع ہونے والی پولنگ کا عمل بغیرکسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہا، مختلف حلقوں سے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے۔ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں کراچی اور حیدرآباد ڈویژن سمیت دیگر اضلاع میں پولنگ کا وقت ختم ہونےکے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور مختلف حلقوں سے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ آج 8 بجے سے شروع ہونے والی پولنگ کا عمل بغیرکسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہا۔ پانچ بجے کے بعد صرف پولنگ اسٹیشن میں موجود ووٹرز کو ووٹ ڈالنےکی اجازت دی گئی۔ یہ بھی پڑھیں کراچی: چنیسر گوٹھ میں سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں جھگڑا، کونسلر کے امیدوار پر بہیمانہ تشدد کراچی: موبائل میں انتخابی سامان کی ترسیل پر پولیس کی وضاحت کراچی: منگھو پیر میں جماعت اسلامی اور پی پی کارکنان آمنے سامنے آگئے آج صبح سردی میں ووٹنگ کی کم شرح میں دوپہر کے بعد بہتری آگئی اور بلدیاتی امیدواروں کے چناؤ کا فیصلہ کرنے عوام گھروں سے نکل پڑے۔
کہیں پولنگ اسٹیشن ویران رہے تو کہیں رش نظر آیا،کراچی اور حیدرآباد کی نسبت دیہی علاقوں میں پولنگ اسٹیشنز پر ووٹرز کی تعداد زیادہ رہی۔ حیدرآباد ڈویژن کے اضلاع ٹھٹہ، سجاول، بدین، جامشورو، ٹنڈومحمدخان، ٹنڈواٰلہ یار، مٹیاری اور دادو میں بھی ووٹ ڈالے گئے۔ وزیر محنت و افرادی قوت سندھ و صدر پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن سعید غنی نے یو سی 8، چنیسر ٹاؤ ن میں اپنا ووٹ عام ووٹر کی طرح کاسٹ کیا۔ اس کے علاوہ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے ووٹ کاسٹ کیا، حافظ نعیم الرحمان نے پولنگ اسٹیشن ایلیمنٹری گورنمنٹ گرلز اسکول میں ووٹ کاسٹ کیا۔ حافظ نعیم یو سی 8 نارتھ ناظم آباد ٹاؤن سے چیئرمین کے امیدوار ہیں۔ یدرآباد ڈویژن کے 9 اضلاع میں بھی آج بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ ہوئی۔ حیدرآباد، میں 2551، دادو میں 1436، جامشورو میں 839، ٹنڈوالہیار میں 781، مٹیاری میں 715 اور ٹنڈومحمد خان میں 452 امیدوار مختلف نشستوں پر الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ کراچی کی 246 یوسیز میں ووٹنگ: کراچی کے 7 اضلاع کے 25 ٹاؤنز کی 246 یونین کونسلز کے 984 وارڈز میں ووٹنگ ہوئی۔ ہر یونین کونسل میں 4 وارڈز ہیں، ووٹر کو چیئرمین اور وائس چیئرمین کے علاوہ وارڈ کا جنرل کونسلر منتخب کرنا ہوگا، چیئرمین اور وائس چیئرمین کا ایک ووٹ ہوگا، دوسرا ووٹ جنرل کونسلر کا ہوگا، ہر یونین کونسل 11 ارکان پر مشتمل ہوگی، یونین کونسل میں 6 افراد براہِ راست منتخب ہوں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں