لاہور(پی این آئی ) پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد پاکستان تحریک انصاف نے مشن قومی اسمبلی پر نظریں جما لیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ ن کے 5 اراکین قومی اسمبلی نے پاکستان تحریکِ انصاف سے رابط کرلیا، اراکین قومی اسمبلی نے ٹکٹ لینے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔معاملات طے پانے پر وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا جائے گا۔جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پارٹی کی مرکزی قیادت کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔
عمران خان کو قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کی آئندہ کی حکمت عملی کا انتظار ہے۔عمران خان کی حتمی منظوری کے بعد وزیراعظم شہباز شریف کو صدر عارف علوی اعتماد کا ووٹ لینے کا کہیں گے۔ قبل ازیں ترجمان پی ٹی آئی فواد چودھری نے کہا ہے کہ صدر مملکت کا آئینی اختیار ہے وہ وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ سکتے ہیں، وفاقی حکومت الیکشن سے کب تک بھاگ لے گی انتخابات تو کرانا ہوں گے، وقت ہے پاکستان کو امتحانات میں نہ ڈالیں الیکشن فریم ورک پر بات کریں۔انہوں نے زمان پارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد خیبرپختونخواہ اسمبلی تحلیل کی جائے گی، خیبرپختونخواہ اسمبلی تحلیل کا حکم جلد جاری کردیا جائے گا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ نے اسمبلی توڑنے کی سمری تیار کرلی ہے، امید ہے گورنر پنجاب 48 گھنٹے کا انتظار کئے بغیر اسمبلی توڑنے کی سمری پر دستخط کردیں گے۔ 2018 میں بھی ن لیگ معیشت کو تباہ کرکے گئی تھی، ن لیگ کی بنیادی وجہ صرف منی لانڈرنگ اور کرپشن ہے۔۔ انہوں نے کہا کہ حمزہ شہبازسے رابطہ کیا جا رہا ہے نگران حکومت کیلئے نام مانگے جائیں گے،امید ہے ایسے نام سامنے آئیں گے جو غیرجانبدار ہوں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں