پاکستان کے ایک ہاتھ میں ایٹمی طاقت اور دوسرے ہاتھ میں کشکول، وزیراعظم شہباز شریف نے حقیقت تسلیم کر لی

لاہور (آئی این پی ) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دکھی انسانیت کی خدمت کرنے والوں کو یاد رکھاجائے گا، ہم نے عزم کیا تھا کہ ملک کے لیے قرضہ نہیں لیں گے مگر مالی مشکلات نے مجبور کیا، یو اے ای کے صدر سے کہا کہ پاکستان کے ایک ہاتھ میں ایٹمی طاقت اور دوسرے ہاتھ میں کشکول ہے، آرمی چیف کوسعودی عرب حکومت نے عزت دی اور بڑی امداد دی،

سعودی عرب نے 3 ارب ڈپازٹ کو بڑھاکر 5 ارب کرنے اور سرمایہ کاری کی مد میں بھی پاکستان کی مالی مدد کااعلان کیا، آج ہمیں پہلے سے زیادہ متحد ہونے کی ضرورت ہے، ہمارے ملک پر اب بھی غربت کے سائے ہیں، مشکلات سے ضرور نکلیں گے،قائد کے پاکستان کو مضبوط بنائیں گے ،سب کو محنت کرنی ہوگی، محرومی ختم کرنی ہوگی۔ ہفتہ کو لاہور میں پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروسز پروبیشنری آفیسرزکی پاسنگ آوٹ تقریب سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ مون سون سیزن کے دوران سیلاب کے باعث کئی علاقے تباہ ہوگئے تھے، افسران نے سیلاب متاثرین کی جو مدد کی وہ قابل تعریف ہے، دکھی انسانیت کی خدمت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کے چمکتے ستاروں کے ہاتھوں میں ترقی وخوشحالی کی چابی ہے، عملی میدان میں ہر قسم کے چیلنجز آئیں گے ،نمٹنے کا ہنرہونا چاہیے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کو معاشی چیلنجز کا ہر ایک کو پتہ ہے، متحدہ عرب امارات کے دورے کے دوران یو اے ای کے صدر انتہائی محبت اور شفقت سے پیش آئے، میں نے ان سے کہا ہے کہ 2 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کردیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ شرم آرہی ہے لیکن آئی ایم ایف کی شرائط میں جکڑے ہوئے ہیں، ابھی تک نواں جائزہ مکمل نہیں ہوا۔ آئی ایم ایف کا ابھی بھی مطالبہ ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرے، غریب آدمی پر کتنا بوجھ ڈالیں۔ دورہ یو اے ای کے حوالے سے وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہم نے عزم کیا تھا کہ ملک کے لیے قرضہ نہیں لیں گے مگر مالی مشکلات نے مجبور کیا اور یو اے ای کے صدر سے درخواست کی کہ ایک ارب ڈالر مزید قرض دے دیں، انہوں نے اس پر بھی حامی بھر لی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے یو اے ای کے صدر سے ملاقات کے دوران کہا کہ پاکستان کی مثال یہ ہے کہ ایک ہاتھ میں ایٹمی طاقت ہے اور دوسرے ہاتھ میں کشکول ہے، انہوں نے کہا کہ اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ آرمی چیف کوسعودی عرب حکومت نے عزت دی اور بڑی امداد دی، سعودی عرب نے 3 ارب ڈپازٹ کو بڑھاکر 5 ارب کرنے اور سرمایہ کاری کی مد میں بھی پاکستان کی مالی مدد کااعلان کیا۔ لیکن ہے تو یہ قرض ہی، ملک اگرصحیح سمت میں ہوتاتوہمیں قرضوں کی ضرورت نہ پڑتی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہمیں پہلے سے زیادہ متحد ہونے کی ضرورت ہے، ہمارے ملک پر اب بھی غربت کے سائے ہیں، مشکلات سے ضرور نکلیں گے،قائد کے پاکستان کو مضبوط بنائیں گے ،سب کو محنت کرنی ہوگی، محرومی ختم کرنی ہوگی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں