ایم کیو ایم ارکان کے استعفے لے لیے گئے، وفاقی حکومت سے علیحدگی کا امکان

کراچی (پی این آئی) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم پاکستان) کی طرف سے اپنے ارکان قومی اسمبلی اور وزرا ءسے استعفے لے لیے گئے ہیں، ایم کیو ایم کی جانب سے حکومتی اتحاد چھوڑے جانے کے خدشات کے باعث سابق صدر آصف علی زرداری نے ایم کیو ایم کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے ٹیلی فونک رابطہ بھی کیا ہے۔ خالد مقبول صدیقی نے وزراء سے استعفے لے لیے ہیں۔

ایم کیو ایم کے وفاقی وزراء اور اراکان قومی اسمبلی نے استعفے کنوینر کو جمع کرادیئے ہیں۔ ایم کیو ایم نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے جو کچھ دیر بعد شروع ہوگا۔ رابطہ کمیٹی کے بیشتر ارکان ایم کیو ایم کے مرکز بہادر آباد پہنچ گئے ہیں ۔ اس اجلاس میں ایم کیو ایم قیادت حکومت میں رہنے یا نہ رہنے کا فیصلہ کرے گی۔اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ، گورنر سندھ کے ذریعے آرڈیننس اور پہلے مرحلے میں وفاق کی وزارتوں سے علیٰحدگی سمیت دیگر امور پر غور ہو گا۔ ایم کیو ایم کی جانب سے ہفتے کو جنرل ورکرز اجلاس بھی طلب کرلیا گیا ہے۔ ایم کیو ایم کے تینوں دھڑوں نے اپنے کارکنوں کو پی آئی بی گراؤنڈ پہنچے کی ہدایت کی ہے۔ دوسری جانب ایم کیو ایم کے حکومتی اتحاد چھوڑنے کے خدشات کے پیش نظر سابق صدر آصف علی زرداری متحرک ہوگئے ہیں۔

آصف زرداری نے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور انہیں یقین دہانیاں کروائی ہیں۔ سابق صدر نے مل بیٹھ کر مسائل حل کرنے کی پیشکش کی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں