لاہور (پی این آئی) مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے وزیراعلیٰ کے اعتماد کے ووٹ لینے سے پہلے اور بعد میں وزیر داخلہ راناثناء اللہ کے ساتھ رابطہ کیا تھا۔ دونوں میں تین مرتبہ ٹیلیفونک گفتگو ہوئی۔نوازشریف نے اعتماد کے ووٹ سے پہلے اور بعد میں تین بار راناثناء اللہ کو فون کیا۔ نوازشریف نے کہا تھا کہ پنجاب کی پارلیمانی کمیٹی کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ ذمہ داری لینے والوں کو کچا کام نہیں کرنا چاہئیے تھا۔ راناثناء اللہ نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کے ارکان کی یقین دہانی پر ہم نے موقف تبدیل کیا۔پارٹی تو اپنے موقف پر قائم تھی کہ اسمبلی ٹوٹنے دیں۔ نوازشریف نے کہا کہ آئندہ تمام سیاسی فیصلے حکمت عملی کے ساتھ ذمہ داری کے ساتھ کیے جائیں۔اس سے قبل نواز شریف نے وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ کیا،دونوں رہنماوں میں پنجاب اسمبلی تحلیل ہونے پر ممکنہ پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا،مارچ یا اپریل میں ممکنہ انتخابات پر ن لیگ کی حکمت عملی کا بھی جائزہ لیا گیا۔وزیراعظم شہباز شریف گورنر بلیغ الرحمان کو کچھ اہم ہدایات دیں گے۔ جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے آصف زرداری سے بھی ٹیلیفونک رابطہ کیا جس میں پنجاب کی سیاسی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔ یاد رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالٰہی نے پنجاب اسمبلی تحلیل کر دی ہے،گورنر ہاوس کو پنجاب اسمبلی کی تحلیل کی سمری موصول ہو گئی۔
مونس الہٰی نے وزیر اعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی جانب سے بھیجی گئی سمری گورنر ہاوس میں موصول ہونے کی تصدیق کی۔انہوں نے ٹوئٹر پر جاری تصویر کیساتھ لکھا کہ اب انتخابات کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں جبکہ گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کی جانب سے بھی پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کیلئے وزیر اعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی بھیجی گئی سمری موصول ہونے کی تصدیق کی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں