لاہور (پی این آئی) عمران خان نے عام انتخابات کی راہ ہموار کرنے کی حکمت عملی تیار کر لی ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو استعفعوں کی منظوری کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کر دی ہے۔
شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری، اسد عمر، پرویز خٹک، اسد قیصر سمیت دیگر رہنماء قومی اسمبلی سے استعفوں کی منظوری کی حکمت عملی تیار کریں گے۔رہنماء تحریک انصاف اسپیکر قومی اسمبلی سے دوبارہ رابطے کریں گے، اسپیکر کے سامنے ممبران پیش ہوکر استفعوں کی منظوری کا مطالبہ رکھیں گے۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی رہنماء قومی اسمبلی میں استفعوں کی منظوری کے حوالے سے قانونی پہلوؤں پر بھی مشاورت کریں گے۔ واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی نے پنجاب اسمبلی تحلیل کردی ہے، ترجمان پی ٹی آئی فواد چودھری نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے اسمبلی توڑنے کی سمری پر دستخط کردیے، گورنر نے دو دنوں میں سمری منظور نہ کی تو اسمبلی 48 گھنٹوں میں خود بخود ٹوٹ جائے گی۔
ترجمان پی ٹی آئی فواد چودھری نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور وزیراعلیٰ چودھری پرویزالٰہی کی ملاقات کے بعد زمان پارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی نے اسمبلی توڑنے کی سمری پر دستخط کردیے، وزیراعلیٰ کی اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس گورنر پنجاب کو بھجوا دی گئی ہے، گورنر نے دو دنوں میں اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری منظور نہ کی تو اسمبلی 48 گھنٹوں میں خود بخود ٹوٹ جائے گی۔انہوں نے کہا کہ عوام نے کیا وعدہ پورا کردیا ہے۔ اسی طرح پنجاب اسمبلی کے ساتھ خیبرپختونخواہ کی اسمبلی کو بھی تحلیل کردیا جائے، ہمارا پاکستان کے عوام سے وعدہ تھا کہ ہم عوام میں واپس جائیں گے، آج عمران خان نے وہ وعدہ پورا کردیا ہے، یہ دونوں حکومتیں ہماری اپنی حکومتیں تھی ، ہم نے اپنی حکومتیں ختم کرکے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ عوام کے پاس میں جانے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔
عوام آج بھی صرف عمران خان پر اعتماد کرتے ہیں، یہاں پر میں چودھری پرویزالٰہی اور حسین الٰہی اور ارکان اسمبلی کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جس طرح انہوں نے ایک اصول کی خاطر ساتھ دیا۔انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق عبوری حکومت کیلئے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کو خط لکھ رہے ہیں، اپوزیشن لیڈر کی مشاورت کے ساتھ عبوری حکومت قائم کردی جائے گی، 90 دنوں میں پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں عام انتخابات ہونے جار ہے ہیں۔پاکستان کی 60 فیصد نشستوں پر انتخابات ہوں گے۔ اب بھی وفاقی حکومت کو ضد سے باہر آنا چاہیے اور پاکستان کو قومی انتخابات کی جانب بڑھنا چاہیے۔ جب تک سیاسی استحکام نہیں آئے گا تو پاکستان میں کبھی معاشی استحکام نہیں آسکتا۔ جب 60 فیصد نشستوں پر انتخابات ہورہے ہیں تو باقی 40 نشستوں پر بھی انتخابات ہونے چاہئیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں