پشاور ( پی این آئی) وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے اپنے ایک بیان میں کے پی اسمبلی کی تحلیل سے متعلق اپنا موقف بتا دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ عمران خان کا سپاہی ہوں، حکم کا انتظار کر رہا ہوں، حکم ملتے ہی اسمبلی تحلیل کرنےکی ایڈوائس گورنر کو بھیج دوں گا۔
محمودخان نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا سپاہی ہوں۔علاوہ ازیں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ پنجاب کے بعد خیبر پختونخوا اسمبلی کی تحلیل کیلئے ہفتے کو سمری بھیجے جانے کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی کی تحلیل بھی عمران خان کے فیصلے کے تحت ہوگی اور جیسے ہی پنجاب اسمبلی تحلیل ہوتی ہے تو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سمری گورنر کو بھیج دیں گے تاہم گورنر نے اس سمری پر دستخط نہ بھی کیے تو 48 گھنٹے بعد اسمبلی خود بخود تحلیل ہو جائے گی۔پی ٹی آئی ترجمان فواد چودھری نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے ساتھ خیبرپختونخواہ اسمبلی بھی تحلیل کردی جائے گی، 90 دنوں میں پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں عام انتخابات ہونے جار ہے ہیں، عبوری حکومت کیلئے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کو خط لکھ رہے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور وزیراعلیٰ چودھری پرویزالٰہی کی ملاقات کے بعدزمان پارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی نے اسمبلی توڑنے کی سمری پر دستخط کردیے، گورنر نے دو دنوں میں سمری منظور نہ کی تو اسمبلی 48 گھنٹوں میں خود بخود ٹوٹ جائے گی، عوام نے کیا وعدہ پورا کردیا ہے، اسی طرح پنجاب اسمبلی کے ساتھ خیبرپختونخواہ کی اسمبلی کو بھی تحلیل کردیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا پاکستان کے عوام سے وعدہ تھا کہ ہم عوام میں واپس جائیں گے، آج عمران خان نے وہ وعدہ پورا کردیا ہے، یہ دونوں حکومتیں ہماری اپنی حکومتیں تھی ، ہم نے اپنی حکومتیں ختم کرکے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ عوام کے پاس میں جانے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے، عوام آج بھی صرف عمران خان پر اعتماد کرتے ہیں، یہاں پر میں چودھری پرویزالٰہی اور حسین الٰہی اور ارکان اسمبلی کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جس طرح انہوں نے ایک اصول کی خاطر ساتھ دیا۔ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ آئین کے مطابق عبوری حکومت کیلئے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کو خط لکھ رہے ہیں، اپوزیشن لیڈر کی مشاورت کے ساتھ عبوری حکومت قائم کردی جائے گی۔
90دنوں میں پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں عام انتخابات ہونے جار ہے ہیں، پاکستان کی 60 فیصد نشستوں پر انتخابات ہوں گے، اب بھی وفاقی حکومت کو ضد سے باہر آنا چاہیے اور پاکستان کو قومی انتخابات کی جانب بڑھنا چاہیے، جب تک سیاسی استحکام نہیں آئے گا تو پاکستان میں کبھی معاشی استحکام نہیں آسکتا، جب 60 فیصد نشستوں پر انتخابات ہورہے ہیں تو باقی 40نشستوں پر بھی انتخابات ہونے چاہئیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں