لاہور (پی این آئی) ایم پی ایز کو اعتماد کے ووٹ کے لیے راضی کرنے کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔ کچھ ایم پی ایز کو ترقیاتی فنڈز و دیگر وعدوں پر اعتماد کے ووٹ پر راضی کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے ایم پی ایز کو کہا کہ آئندہ آپ کے محکمانہ کام تیزی سے ہوں گے۔ گذشتہ شب پرویز الہیٰ نے حکومتی ایم پی ایز کو معاملات کو آگے لے کر چلنے کے لیے کہا۔ایم پی ایز کی اکثریت نے فوری اسمبلی تحلیل کرنے کی مخالفت کی۔
پنجاب اسمبلی کی تحلیل کا تاحال فیصلہ نہیں کیا گیا۔پی ٹی آئی رہنما کے مطابق کوئی ایم پی اے اس لیے اسمبلی نہیں آیا کہ اگلے روز اسے توڑ دیں۔ وزیراعلیٰ کی عمران خان سے ملاقات میں بھی اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ نہیں ہوا تھا۔عمران خان سے آج پرویز الہیٰ کی ملاقات میں اسمبلی کی تحلیل کے حوالے سے حتمی فیصلہ ہو گا۔یاد رہے کہ وزیراعلٰی پنجاب نے اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا۔ پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کی اتحادی حکومت پنجاب اسمبلی سے اپنے وزیر اعلٰی کو اعتماد کا ووٹ دلوانے میں کامیاب ہو گئی۔ چوہدری پرویز الہٰی کو پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اعتماد کے ووٹ کیلئے 186 ووٹ پڑے، اسپیکر صوبائی اسمبلی نے اجلاس کے دوران ووٹنگ ختم ہونے کے بعد اعلان کیا کہ وزیر اعلٰی پنجاب کو اعتماد کے ووٹ کیلئے کل 186 ووٹ ملے،یوں چوہدری پرویز الہٰی پنجاب کے وزیر اعلٰی برقرار رہنے میں کامیاب ہو گئے۔اعتماد کے ووٹ کیلئے ووٹنگ سے قبل پنجاب اسمبلی اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی پر اعتماد کے ووٹ کی قرارداد پیش کی گئی، دوران اجلاس اسمبلی میں ہنگامہ آرائی بھی ہوئی۔ اعتماد کے ووٹ کی قرارداد میاں اسلم اقبال اور راجہ بشارت کی جانب سے پیش کی گئی۔
اسپیکر سبطین خان نے کہا کہ آج اعتماد کے ووٹ کی قرارداد کے علاوہ کوئی بزنس نہیں ہوسکتا، ایوان میں پانچ منٹ کے لیے ایوان سے باہر موجود ارکان کو بلانے کے لیے گھنٹیاں بجائی گئیں۔ بعدازاں وقت مکمل ہونے پر ایوان کے دروازے بند کردیے گئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں