لاہور (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء فواد چودھری نے الزام عائد کیا ہے کہ مومنہ وحید نے ڈیل کے بعد 5 کروڑ روپے لیے ہیں، پی ڈی ایم کی طرف سے 5 ایم پی ایز کیلئے ایک ارب 20 کروڑ روپے آفر کی گئی، ہمارے ایم پی ایز کو توڑنے کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے آفر مسترد کردی۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب تک سیاسی استحکام نہیں آتا معاشی حالات ٹھیک نہیں ہوں گے، سیاسی استحکام کیلئے فوری صاف شفاف الیکشن کی ضرورت ہے۔
فواد چودھری نے کہا کہ ہمارے ممبران کی تعداد 188 ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ رپورٹس ہیں کہ مومنہ وحید کے بارے جو کہا جارہا ہے، اس نے بکنے کو ترجیح دی، مومنہ وحید نے ڈیل کے بعد 5 کروڑ روپے لیے، مومنہ وحید نے لوٹا ہونے کو ترجیح دی۔کل اسمبلی میں 21 بل پاس ہوئے جو وزیراعلیٰ پر اعتماد کا ہی اظہار ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مظفر گڑھ کے ممبران کو نامعلوم نمبرز سے کالز آئی، مظفر گڑھ کے ممبران کو رشوت کی آفر دی گئی، پی ڈی ایم کی طرف سے 5 ایم پی ایز کیلئے ایک ارب 20 کروڑ روپے آفر کی گئی، ہمارے لوگوں کو توڑنے کی کوشش کی گئی، ہمارے ایم پی ایز نے ان آفرز کو مسترد کر دیا ہے۔مزید برآں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زیر صدارت پارٹی کے سنیئر رہنماؤں کا اجلاس ہوا،جس میں شاہ محمود قریشی،اسد عمر،اعجاز چوہدری اور پنجاب کے پارلیمانی لیڈر عثمان بزادر نے بھی شرکت کی۔ عمران خان کو اسمبلی میں پارٹی کی کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی اور آگاہ کیا گیا کہ 21 بل منظور کروا کر اپوزیشن کو اسمبلی میں ایک بار پھر شکست دی گئی۔چیئرمین تحریک انصاف نے پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کی کارکردگی کو سراہا جبکہ اجلاس میں اعتماد کے ووٹ کے معاملے پر رپورٹ پیش کی گئی۔ اس موقع پر عمران خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ارکان کی تعداد مکمل رکھی جائے،عدالت نے ہدایت دی تو اعتماد کا ووٹ لیں گے۔
ہماری تیاری مکمل ہیں اور ہم سازشوں سے نہیں گھبرائیں گے۔ دوسری جانب ق لیگ اور پی ٹی آئی کے ایم پی ایز توڑنے کے لیے پی ڈی ایم رہنماؤں کے رابطے تیز ہو گئے۔ بیک ڈور رابطوں میں اعتماد کے ووٹ پر ارکان کو غیر حاضر رہنے کے لیے مختلف پیشکش کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ ارکان اسمبلی کو غیر حاضر رہنے کی صورت میں آئندہ پارٹی ٹکٹ دینے کی بھی آفرز کی گئی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں