اسلام آباد (آئی این پی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے معاشی بدحالی کے ساتھ ساتھ امن و امان کی صورت حال بھی انتہائی خراب ہو گئی ہے۔ پی ڈی ایم اتحاد کو اسلام آباد کے بلدیاتی الیکشن میں ناکامی صاف نظر آ رہی تھی اس لیے لوکل گورنمنٹ الیکشن رکوا دیے۔ حکمران تاجر دوست پالیسیاں بنانے کی بجائے ان کے معاشی قتل کرنے پر تلی ہوئی ہے۔
دنیا کا بڑا زرعی ملک ہونے کے باوجود لوگ آٹے کی قطاروں میں کھڑے ہیں۔ مہنگائی سے ہر شخص پریشان ہے، حکمرانوں کو فکر نہیں۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی چلے ہوئے کارتوس، عوام ووٹ کی طاقت سے ان آزمائے ہوئے مہروں سے نجات حاصل کرے۔ جماعت اسلامی مہنگائی کے خلاف احتجاجی تحریک کو حتمی مرحلے تک لے کر جائے گی، عوام سے مظاہروں میں شرکت کی اپیل ہے۔ قوم اپنے حق کے لیے آواز اٹھائے اور جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے پیر کو مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ تنظیم مرکزی سیکرٹریٹ اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات کے دوران انھوں نے صدر تنظیم تاجران پاکستان محمد کاشف چوہدری سے ان کے جواں سالہ بھائی محمد فیصل چوہدری کی وفات پر اظہار تعزیت کیا اور مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی۔ تاجر رہنما ضیا احمد، فہد اظہر، عمران بخاری، امتیاز عباسی، سعید کھوکھر،اسامہ طاہر،جاوید اعوان،شہیرعلی و دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ملاقات کے دوران ملک کی موجودہ معاشی صورت حال پر تبادلہ خیال ہوا۔ تاجروں نے امیر جماعت کو حکومت کے مارکیٹوں کو رات ساڑھے آٹھ بجے اور شادی ہالز کو رات دس بجے بند کرنے کے فیصلہ کے مضمرات سے آگاہ کیا اور کہا کہ ایسے فیصلے تاجروں کے معاشی قتل کے مترادف ہیں،سٹیک ہولڈر کی مشاورت کے بغیر ایسے غیر منطقی فیصلے تھوپے گئے ہیں جس سے توانائی کی بچت نہیں ہو سکتی۔
سراج الحق نے کہا کہ حکمران جماعتوں کی آپس کی لڑائی کی وجہ سے ملک معاشی، سیاسی اور سماجی لحاظ سے مفلوج ہو چکا ہے، حکمرانوں نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو آئندہ حالات مزید خطرناک ہوں گے۔ پاکستان کے ایٹمی اثاثے استعماری طاقتوں کے نشانے پر ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عوام ہر شہر میں آٹے کے حصول کے لیے لائنوں میں لگ کر گھنٹوں انتظار کرتے ہیں، حکمران طبقہ کو اپنی عیاشیوں سے فرصت نہیں، یہ اپنی مراعات کم کرنے کو تیار ہیں نہ پروٹوکول، انھیں عوام کی تکالیف کا کوئی احساس نہیں ۔ انھوں نے کہا کہ کرپٹ ٹولہ کی موجودگی میں ملک کے مسائل حل نہیں ہو سکتے صرف جماعت اسلامی کی دیانت دار، امانت دار قیادت ہی ملک کو بحرانوں سے نکال سکتی ہے۔ سب جماعتیں آزمائی جا چکی ہیں، اس وقت سب حکمرانی کے مزے لے رہی ہیں۔ پی ڈی ایم کی 14جماعتیں مرکز اور بلوچستان میں، ن لیگ 1985 سے اقتدار میں، پیپلزپارٹی پندرہ برسوں سے سندھ، پی ٹی آئی دس برسوں سے خیبرپختونخوا اس کے ساتھ ساتھ پنجاب ، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر میں بھی حکومت کر رہی ہے، ثابت ہو گیا کہ ان سب کے پاس مسائل کا حل نہیں، یہ لوگ بری طرح ایکسپوز ہو چکے ہیں، دس بڑوں کا حقیقی احتساب ہوجائے تو سب جیل جائیں گے، بڑوں کی ناجائز دولت قومی خزانے میں جمع ہونی چاہیے۔امیر جماعت کا کہنا تھا کہ امن، ترقی اور خوشحالی اسلامی نظام کے نفاذ میں ہے، مارشل لاز اور نام نہاد جمہوری تجربات بری طرح ناکام ہو گئے، گزشتہ سات دہائیوں سے ملک مختلف تجربات کی بھٹی سے گزارا گیا، گورننس ٹھیک ہوئی نہ معیشت میں بہتری آئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں