لاہور (پی این آئی ) سعودی عرب نے پاکستان میں ٹیکنالوجی ہاؤس قائم کرنے کا اعلان کیا ہے جس کا ہیڈ کوارٹر ریاض میں ہوگا اور پہلی شاخ لاہور میں کھولی جائے گی، یہ اہم اعلان سعودی شہزادہ فہد بن منصور آل سعود کی طرف سے سامنے آیا جو ایک بڑی ٹیک کمپنی کے شریک بانی ہیں جس کو 2009ء میں ایک پاکستانی سلمان ناصر نے شروع کیا اور یہ کمپنی اس وقت پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ڈیجیٹل تعاون کے حوالے سے ایک اہم علامت سمجھی جاتی ہے۔
شہزاہ فہد بن منصور آل سعود نے 6 جنوری سے شروع ہو کر 8 جنوری تک جاری رہنے والے فیسٹیول کے موقع پر اپنے ورچوئل خطاب میں 300 سے زائد منصوبوں کا اعلان بھی کیا جن سے پاکستانی، سعودی عرب اور دنیا بھر میں ایک ہزار سے زیادہ ملازمتیں پیدا ہوں گی جب کہ اس تین روزہ فیسٹ میں 50 ہزار سے زائد افراد، 200 سے زائد نمائش کنندان، نیا کاروبار کرنے والے 500 افراد اور 30 سے زائد ملکوں سے 300 بین الاقوامی سپیکرز شرکت کر رہے ہیں۔لاہور میں جاری فیوچر فیسٹ 2023ء سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے شہزادہ فہد بن منصور آل سعود نے کہا کہ سعودی پاکستان ٹیک ہاؤس کے قیام کا مقصد اس شعبے سے وابستہ افراد کے لیے آسانی پیدا کرنا اور شعبے کو فروغ دینا ہے، میرے لیے یہ باعث فخر ہے کہ ایک ایسی تقریب کا حصہ بن رہا ہوں جس میں آئی ٹی انڈسٹری کے ماہرین موجود ہیں، میں نے پاکستان کا سفر پانچ سال قبل شروع کیا جب لاہور میں ایک آئی ٹی کمپنی قائم کرنے کے امکانات دریافت کرنے کے لیے نکلا تھا۔انہوں نے کہا مجھے خوشی ہے کہ فیوچر فیسٹ 2023ء کے موقع پر سعودی عرب کے وفد کو پاکستانی کمپنیوں اور بڑے سٹیک ہولڈرز سے ملنے کا موقع ملے گا۔
جس سے سرمایہ کاری، شراکت داری اور ٹیلنٹڈ افراد کو آگے آنے کا موقع بھی ملے گا، آئی ٹی سمیت دوسرے شعبوں کے حوالے سے بھی پاکستان میں بہت ٹیلنٹ موجود ہے یہاں تکنیکی وسائل، کوالٹی انشورنس اور صارفین کے تجربات کے حوالے سے اچھا کام کرنے والے موجود ہیں، پاکستان میں آئی ٹی کے شعبے میں بہت ٹیلنٹ موجود ہے اور لاہور میں آئی ٹی کمپنی کے قیام کا سفر پانچ سال قبل شروع کیا گیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں