اسلام آباد (پی این آئی) مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو پارٹی کا چیف آرگنائزر اور سینئر نائب صدر مقرر کر دیا گیا ہے۔ن لیگ کے کئی سینیئر رہنما اس تقرری سے پریشان ہیں۔
سینئر صحافی انصار عباسی کی رپورٹ کے مطابق پارٹی میں دوسرے درجے کی تجربہ کار قیادت میں کچھ بے چینی پائی جاتی ہے۔انہوں نے اس تقرری کے حوالے سے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تقرری کے حوالے سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔تقرری مریم نواز پارٹی میں والد اور چچا کے بعد تیسری طاقتور شخصیت بن گئی ہیں۔پارٹی کے سینئر عہدیدار نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ یہ فیصلہ غیر جمہوری ہے اور اس سے پارٹی میں شریف خاندان کی گرفت مضبوط ہوگی۔انہوں نے کہا کہ شریف خاندان سے باہر پارٹی کے شاید ہی کسی سینئر رہنما سے اس تقرری کے حوالے سے مشورہ کیا گیا ہو۔خواجہ آصف، شاہد خاقان عباسی ،احسن اقبال، سردار ایاز صادق ،خواجہ سعد رفیق جیسے سینئر رہنما بھی اب مریم نواز کے ماتحت ہیں۔لیگی رہنما نے یہ بھی کہا کہ باقی سب کو نظر انداز کرکے حمزہ شہباز کو گزشتہ سال وزیر اعلی پنجاب لگا دیا گیا جبکہ ان کے والد ملک کے وزیراعظم ہیں۔پارٹی میں کئی لوگ سمجھتے ہیں کہ خواجہ سعد رفیق اور ملک احمد خان پنجاب میں وزیر اعلی کے عہدے کیلئے موزوں امیدوار تھے تاہم شریف فیملی نے اپنے ہی بیٹے کے حق میں فیصلہ کیا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نواز شریف کے قریبی ساتھی ہیں اور اسی وجہ سے وہ پارٹی میں زیادہ اثر رکھتے ہیں۔نواز شریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر بھی ن لیگ کی یوتھ ونگ کے صدر ہیں۔دوسری جانب مریم نواز کے صاحبزادے جنید صفدر کو بھی سیاسی میدان میں لانے کی خبریں زیر گردش ہیں۔اگر جنید صفدر نے سیاست میں قدم رکھا تو شریف فیملی سے باہر ن لیگ کی سینئر قیادت بھی جنید صفدر کے ماتحت ہو جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں