بدترین معاشی صورتحال، کیا ہونے جارہا ہے؟ ماہر معیشت نے خطرے کی گھنٹی بجادی

لاہور (پی این آئی) ماہر معیشت کے مطابق ہم ملک بند کرنے کی طرف جا رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق معروف ماہر معیشت ڈاکٹر اکبر زیدی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے معاشی حالات خراب ہیں، انڈسٹری بند ہو رہی ہے، ہم ملک بند کرنے کی طرف جا رہے ہیں۔

جبکہ وزیر خزانہ کے پاس معاشی مسائل کے 2 حل نظر آتے ہیں۔ ایک یہ کہ بھیک مانگ لیں، جو یہ کہتے ہیں کہ دوست ممالک سے پیسے مل جائیں۔ دوسرا یہ کہ امید لگا کے بیٹھے ہیں کہ عالمی مارکیٹ میں تیل سستا ہو جائے۔ جبکہ دوسری جانب وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس امپورٹ کرنے کے پیسے نہیں ہیں ،ہو سکتا ہے کہ پورا ملک اندھیروں میں ڈوب جائے، دکانیں بھی بند ہو جائیں گی اور کارخانے بھی بند ہو جائیں گے، سب کچھ بند ہو جائے گا۔ہمیں اس کی سیاسی قیمت برداشت کرنا پڑے گی۔وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں پیار سے تمام معاملات حل ہو جائیں۔۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے خواجہ آصف کے بیان پر سخت تنقید کی۔چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کے پولیٹکل سیکرٹری فرحت عباس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ بھٹو، ضیاء کے بچوں نے ملکر سازش سے حکومت گرا کر اپنے 1100 ارب کے کرپشن کیسز، سزائیں معاف کروائیں۔انہوں نے کہا کہ اب 9 مہینے بعد عوام کو مہنگائی، دہشت گردی کے عذاب میں ڈال کر، ملک ڈیفالٹ کے دہانے پر لا کر فیملی پلاننگ کا وزیر پاکستان کو مزید اندھیروں میں ڈوبانے کی بات کر رہا ہے۔

قبل ازیں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے وزارت بجلی کی سفارش پر توانائی بچت پلان کے نفاذ کی منظوری دیدی ہے جو کہ پورے ملک میں فوری طور پر نافذ العمل ہوگا، اس پلان کے مطابق شادی ہال رات 10 بجے بند ہوجائیں گے، مارکیٹیں ساڑھے 8 بجے بند، یکم جولائی 2030 سے پرانے بلبوں اور غیر موثر پنکھوں کی تیاری پر پابندی ہوگی، توانائی بچت پلان پر عمل سے تقریبا 200 ارب جبکہ ای بائیکس کے استعمال سے سالانہ 3 ارب ڈالر پیٹرول کی بچت ہوگی وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت دی ہے کہ ملک بھر کے تمام اداروں میں بجلی کے استعمال میں 30 فیصد کمی کی جائے اور تمام اداروں کو سولرائزیشن پر متنقل کیا جائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں