اسلام آباد (پی این آئی) چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کی بلدیاتی انتخابات وقت پر کرانے پر توجہ نہیں ہے،کراچی بلدیاتی انتخابات کسی صورت تاخیر کا شکار نہیں ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی اور حیدر آباد کے بلدیاتی انتخابات کی ووٹر فہرستوں پر ایم کیو ایم کی درخواست پر سماعت ہوئی،اٹارنی جنرل سندھ الیکشن کمیشن میں پیش نہ ہوئے۔سندھ حکومت کی طرف سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے جبکہ جماعت اسلامی کا نمائندہ بھی الیکشن کمیشن میں پیش ہوا۔ وکیل جماعت اسلامی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں اس بار کراچی میں بلدیاتی انتخاب ملتوی نہ ہوں۔ چیف الیکشن کمشنر نے ایم کیوایم کے وکیل سے مکالمہ کیا کہ آپ اپنی درخواست پر بات کریں،آپ درخواست پر آج ہی آئیں ادھر اُدھر کی باتیں نہ کریں۔ایم کیو ایم کے وکیل نے کہا کہ میں 800 کلو میٹر دور سے آیا ہوں،آپ کو میری بات سننا ہو گی،چیف الیکشن کمشنر نے ایم کیو ایم وکیل سے استفسارآپ نئی انتخابی فہرستوں پر انتخاب چاہتےہیں؟ ممبر خیبرپختونخوا جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللہ نے کہا کہ کیا الیکشن ایکٹ 2017 قانون نہیں، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ کا کہنا تھا کہ دلائل کا حق ختم نہ کیا جائے،میں تو ابھی تک فائل بھی نہیں پڑھ سکا۔چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دئیے کہ فائل نہ پڑھنا الیکشن کمیشن کی نہیں آپکی غلطی ہے۔ وکیل جماعت اسلامی نے بتایا کہ ہر ممکن کوشش ہو رہی ہے کہ بلدیاتی انتخابات ملتوی کیے جائیں۔
15جنوری کو ہر صورت بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں۔ اسپیشل سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کیلئے 29 اپریل کو شیڈول جاری کیا،ایم کیو ایم کے اعتراض مان لیں تو کبھی الیکشن نہ ہو سکیں۔چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دئیے کہ بلدیاتی انتخابات وقت پر کرانے کے حوالے سے حکومتوں کو خط لکھے ہیں۔بلدیاتی انتخابات سے قبل قوانین تبدیل کر کے الیکشن کمیشن کے ہاتھ باندھے جاتے ہیں،اسپیکر قومی اسمبلی،چیئرمین سینیٹ اور وفاقی حکومتوں کو بھی وضاحت کیلئے خط لکھے۔ بعدازاں الیکشن کمیشن نے کراچی اور حیدر آباد میں بلدیاتی انتخابات کی ووٹر لسٹوں سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں