لاہور(آئی این پی)وفاقی وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ 3 ایئر پورٹس کے آپریشنز آوٹ سورس کیے جا رہے ہیں، ایئرپورٹ ہمارے پاس ہی رہیں گے، آپریشنز کو آوٹ سورس کرنا نجکاری نہیں ہے، وفاقی حکومت نے سب سے بات چیت کرکے مارکیٹیں اور کاروبار رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا ، دنیا میں تو دکانیں شام6 بجے بند ہوجاتی ہیں، پاکستان کے پاس بجلی پیدا کرنے اور تیل خریدنے کے لیے ڈالرز نہیں ہیں، تو بہتر ہے کہعادات بدل دیں،
صبح جلد دکانیں اور کاروبار کھول لیا کریں، ایم کیوایم پاکستان کا وفاقی حکومت کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہے۔بدھ کو ماڈل ٹان لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پہلے غلط معلومات پھیلائی گئیں کہ روز ویلٹ ہوٹل بیچا جا رہا ہے، چند دن بعد 3 ایئر پورٹس کی نجکاری سے متعلق غلط خبر چلا دی گئی۔انہوں نے کہا کہ آپریشنز کو آٹ سورس کرنا نجکاری نہیں ہے، پوری دنیا میں ایئر پورٹس کو آٹ سورس کیا جا رہا ہے ، حکومت کو پریمیئم ملنے کے ساتھ بیرونی سرمایہ کاری آئے گی، وہ اپنا کام کرکے چلے جائیں گے اور ہمارے ایئرپورٹس ہمارے پاس رہیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری سروسز انٹرنیشنل لیول کی ہوجائیں گی، یہ کام ساری دنیا نے کیا ہوا ہے، بھارت اور سعودی عرب میں بھی ایئرپورٹس کو آٹ سورس کیا گیا ہے، یہ کوئی نجکاری نہیں ہے۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پہلے کہانی سنائی گئی کہ امریکا میں روزویلٹ ہوٹل کو بیچا جارہا ہے، میں نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ایسی کوئی تجویز نہیں، 2020 میں روزویلٹ ہوٹل بند پڑا رہنے کے اخراجات ڈھائی کروڑ ڈالر کے ہیں، ان اخراجات کو نیچے لانے اور 300 کمروں کو فنکشنل کرنے کے لیے کچھ پیسا درکار ہے، واضح بتایا گیا کہ یہ ہوٹل نہیں بیچا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ یہ فیک نیوز پھیلا رہے ہیں ان کے خلاف سائبر کرائم میں مقدمہ درج کروائیں گے۔ایک سوال پر وزیر ریلوے نے کہا کہ ہم عمران خان کے دور حکومت میں جیلوں میں جاتے رہے لیکن دھرنا نہیں دیا، اگر ایسا کرتے تو ملک غیر مستحکم ہو سکتا تھا۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سب سے بات چیت کرکے مارکیٹیں اور کاروبار رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا ، دنیا میں تو دکانیں شام6 بجے بند ہوجاتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس بجلی پیدا کرنے اور تیل خریدنے کے لیے ڈالرز نہیں ہیں، تو بہترنہیں عادات بدل دیں، صبح جلد دکانیں اور کاروبار کھول لیا کریں۔وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کی حکومتیں توانائی بچت پلان پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف پر تنقید کی بجائے اپنی صوبائی حکومتوں کارکردگی کی طرف توجہ دے، اگر آپ چاہتے ہیں کہ الیکشن وقت پر ہوں تو ملک میں سیاسی استحکام پیدا کریں، ہمیں خوامخواہ تنگ کیا جا رہا ہے، کام کریں اور کام کرنے دیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جس طرح ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی حرکتیں ہیں، لگتا نہیں کہ الیکشن مقررہ وقت پر ہوں گے۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان کا وفاقی حکومت کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہے، بلدیاتی الیکشن پر پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم کے تحفظات ہیں، ہم دونوں کے درمیان سہولت کاری کی کوشش کررہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں