کراچی (پی این آئی) کراچی کی بلدیاتی سیاست نے بالآخر مجبور کر دیا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان میدان میں آ جائے۔ پیپلز پارٹی کی حکومت سے مطالبات اور بے نتیجہ مزاکرات کرتے کرتے تنگ آ کر ایم کیو ایم نے 9 جنوری کو احتجاج کی کال دے دی ہے۔ اس حوالے سے ایم کیو ایم کے سربراہ خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے ہمارا فیصلہ، عزت سے جینا اور حقوق کے لیے لڑ کر مرنا ہے۔ بہادر آباد پارک میں پارٹی کے ذمہ داروں اور بلدیاتی امیدواروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کارکنان بلدیاتی انتخابات کی تیاری کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان شفاف بلدیاتی انتخابات چاہتی ہے اور ہر صورت انتخابات میں حصہ لے گی۔ انہوں نے 9 جنوری کو بلدیاتی حلقہ بندیوں، ووٹر فہرستوں اور مردم شماری پر احتجاج کا اعلان بھی کیا۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں کو احتجاج میں شرکت کی دعوت دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم سے جانے والوں نے سمجھ لیا ہے کہ باقی سارے راستے بھٹکانے والے ہیں، مہاجروں کو معلوم ہے کہ ان کی صحیح جگہ صرف ایم کیو ایم ہی ہے۔
اس موقع پر ایم کیو ایم کے سینئر رہنما خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا گزشتہ روز اجلاس میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم پاکستان کا ڈیڈ لاک رہا اور ایم کیو ایم نے ان کی بات نہیں مانی۔ خواجہ اظہار کا کہنا تھا کہ جب ایم کیو ایم کا نام اور انتخابی نشان تسلیم کر لیا تو پھر انہیں کیا مسئلہ ہوسکتا ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں