لاہور(پی این آئی)پنجاب اسمبلی میں اعتماد کےووٹ کے لیے پرویز الہیٰ کا ایک ووٹ کم ہو گیا تاہم نمبر گیم میں ایک ممبر کم ہونے سے وزیراعلی پنجاب کو اعتماد کے ووٹ میں کسی قسم کی مشکل پیش نہیں آئے گی۔وحدت اسلامی سے تعلق رکھنے والی رکن پنجاب اسمبلی زہرا نقوی تحریک انصاف کے کوٹے پر خواتین کی مخصو ص نشستوں پر رکن اسمبلی منتخب ہوئی تھیں جس پر تحریک انصاف نے ان کی رکنیت ختم کروانے کے لیے اسپیکر کو ریفررنس بجھوانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف کی ہدایت پر پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈراسپیکر کو ریفررنس جمع کروائیں گے جس پر اسپیکر ضروری کاروائی کے بعد ڈی سیٹ کے لیے ریفررنس الیکشن کمیشن کو ارسال کردیں گے.پنجاب اسمبلی میں پارٹی پوزیشن اور نمبرگیم میں تحریک انصاف اور مسلم لیگ(ق)کے پاس 190سے زیادہ ووٹ ہیں جبکہ پانچ آزاد اراکین جوکہ اپوزیشن کے ساتھ ان کے بارے میں ذرائع کا دعوی ہے کم ازکم دو اراکین چوہدری پرویزالہی کے حق میں ووٹ دیں گے. اس صورتحال میں اگر پنجاب اسمبلی میں حکمران بنچوں کا ایک ووٹ کم ہوا ہے تو دو اراکین کی یقین دہانی سے ایک ووٹ میں اضافہ ہوا ہے پی ٹی آئی اور ق لیگ کی اتحادی ایک ایم پی اے نے پرویز الہیٰ کو اعتماد کا ووٹ دینے سے انکار کردیا مجلس وحدت المسلمین کی رکن پنجاب اسمبلی زہرا نقوی نے پرویز الہٰی کو اعتماد کا ووٹ نہ دینے کا بیان سامنے آنے سے اگرچہ اپوزیشن کی جانب سے بھرپور پراپگینڈا کیا جارہا ہے۔۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کا سیاسی طور پر فائدہ چوہدری پرویزالہی اور تحریک انصاف کو ہوا ہے۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ جس دن بھی چوہدری پرویزالہی وزیراعلی پنجاب کی حیثیت سے اعتماد کا ووٹ لیں گے انہیں 190سے زیادہ ووٹ ملنے کی توقع ہے وحدت اسلامی کی خواتین کی مخصو ص نشستوں پر منتخب خاتون رکن اسمبلی کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کو اعتماد کا ووٹ نہ دینے کا فیصلہ پارٹی قیادت کی ہدایت کی روشنی میں کیا گیا. وحدت اسلامی کے ترجمان نے کہا ہے کہ فیصلہ پارٹی اجلاس میں کیا گیا زہرا نقوی پی ٹی آئی کے کوٹے میں خواتین کی مخصوص نشست پررکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئیں تھیں لہذا تحریک انصاف اسپیکر کو ایک درخواست جمع کرواکر زہرانقوی کی رکنیت ختم کرواسکتی ہے۔
دوسری جانب اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے اسمبلیاں تحلیل نہ کرنے کی خبروں کی تردید کردی ہے صحافیوں سے گفتگو میں اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا عمران خان نے اسمبلیاں تحلیل نہ کرنے کی کوئی بات نہیں کی نہ ہی ہماری ایسی نیت ہے قانونی رکاوٹیں دور کر کے اسمبلیاں توڑ دیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں