واشنگٹن (پی این آئی )امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنے وکلا کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے اپنے خلاف سازشی نظریات کا ہتک عزت کے قوانین کے دائرے میں آنے کا جائزہ لینے کی ہدایت کردی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق گزشتہ روز انہوں نے واشنگٹن میں ایک اور بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ میں نے رابرٹ گرینیئر کے لیے محض پاکستان کی سیاست اور معیشت پر کچھ تحقیقی کام کیا، یہ لابنگ نہیں ہے،
اس حوالے سے متعلقہ امریکی قانون واضح ہے کہ یہ لابنگ نہیں ہے۔حسین حقانی نے کہا کہ عمران خان کے دعوے اور کسی کے ٹوئٹر تھریڈ (سلسلہ وار ٹوئٹس)کے ذریعے شروع کیا گیا یہ سارا معاملہ محض ایک سازشی تھیوری ہے، یہ میرے پی ٹی آئی کی لابنگ یا پاکستانی فوج کے ساتھ کام کرنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام پاپولسٹ رہنماوں کی طرح عمران خان سازشی نظریات کو پروان چڑھاتے ہیں، کاش وہ یہ بات سمجھ لیں کہ مجھے ان کی تشہیر یا تذلیل میں
کوئی دلچسپی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے ہی لکھ چکا ہوں کہ میں اس بات کا یقین رکھتا ہوں کہ پاکستان کا تصور نئے خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے، اشرافیہ کی سیاسی چالبازیاں میرے تجزیے کا حصہ نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے وکلا سے کہا ہے کہ وہ اس بات کا جائزہ لیں کہ عمران خان کے میرے بارے میں سازشی نظریات جن ممالک میں شائع ہوئے ہیں وہ ان ممالک کے ہتک عزت کے قوانین کے دائرے میں آتے ہیں یا نہیں۔حسین حقانی نے سابق وزیر اعظم کو مشورہ دیا کہ عمران خان کے لیے بہتر ہوگا کہ وہ قانونی نتائج کا سامنا کرنے کے بجائے یہ سازشی نظریات بیان کرنا چھوڑ دیں
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں