کراچی(آئی این پی) اعلی تعلیمی کمیشن آف پاکستان نے سندھ سمیت ملک بھر میں پرانے ماسٹر پروگرام اور دو سالہ گریجویشن پروگرام کی بحالی کے تمام امکانات کو مسترد کردیا ہے اور اس کی جگہ بی ایس تھرڈ اور دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام ہی کو جاری رکھنے کا فیصلہ برقرار رکھا گیا ہے جبکہ گریجویشن کا دورانیہ بھی 4 سال بی ایس کی صورت میں ہی جاری رہے گا۔
یہ بات چیئرمین اعلی تعلیمی کمیشن آف پاکستان ڈاکٹر مختار احمد نے پیر کو میڈیا سے بات چیت میں کہی ۔ڈاکٹر مختار احمد کا کہنا تھا کہ پرانا ماسٹرز پروگرام (ایم اے ، ایم ایس سی اور ایم کام) جبکہ دو سالہ گریجویشن پروگرام(بی اے ، بی ایس سی اور بی کام) اب کسی صورت بحال نہیں ہوگا ہم اب پیچھے مڑ کر نہیں دیکھیں گے بلکہ جو نئے پروگرام متعارف کرائے گئے ہیں ان کی خامیاں درست کرنے کی کوشش کررہے ہیں اب یہی پروگرام جاری رہیں گے۔ڈاکٹر مختار احمد کا کہنا تھا کہ پرانے ماسٹرز پروگرام اور دو سالہ گریجویشن پروگرام کے بجائے ایچ ای سی نے عالمی معیارات کو سامنے رکھتے ہوئے یہ پروگرام تشکیل دیئے ہیں۔ایک سوال پر چیئرمین ایچ ای سی کا کہنا تھا کہ ایچ ای سی نے کسی بھی یونیورسٹی کو پرانے پروگرام کی بحالی کے لیے این او سی جاری نہیں کی نہ ہی کوئی نوٹیفیکیشن جاری ہوا ہے۔یاد رہے کہ ایچ ای سی کی سابق انتظامیہ نے ملک بھر میں دو سالہ ماسٹرز اور دو سالہ گریجویشن پروگرام بند کیا تھا اور الحاق شدہ کالجوں میں دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری متعارف کرائی گئی تھی اب کالجوں میں اس دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری میں گریجویشن کا پرانا نصاب ہی پڑھایا جارہا ہے جبکہ ڈگری کا ٹائٹل تبدیل کرکے اس کا درجہ بھی کم کردیا گیا ہے اور طالب علم کو گریجویشن مکمل کرنے کے لئے مزید دو سال مزید تعلیم جاری رکھنی ہوگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں