لاہور (پی این آئی ) چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنی حکومت گرانے کی وجہ بتا دی ہے۔ نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اپنی حکومت اس لیے گرا رہے ہیں کہ ملک میں عام انتخابات ہوں، اگر الیکشن نہ ہوئے تو پاکستان کے حالات سری لنکا جیسے ہو جائیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ یہ لوگ آئی ایم ایف کی بات مانیں گے تو عوام پر بوجھ مزید بڑھے گا۔ عمران خان نے اپنی گزشتہ حکومت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت پاکستان کی وہ پہلی حکومت تھی جس نے ایکسپورٹ بڑھانے پر توجہ دی اور ایکسپورٹ بڑھائیں بھی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن میں تاخیر سے مسائل مزید بڑھیں گے، کیونکہ ہم پر ایک نا اہل حکومت مسلط کر دی گئی ہے، جسے عوا م کا نہیں بلکہ اپنے کیسز ختم کروانے کی فکر ہے۔ جی این این کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے بتا دیا تھا کہ دینی انتہا پسندی کی آڑ میں مجھے قتل کرنے کی سازش کی جا رہی ہے لیکن میں سابق وزیراعظم ہو کر اپنے اوپر قاتلانہ حملے کی ای آئی آر درج نہیں کرا سکا، ہمارے ملک کے انصاف کے نظام میں ہمیں ہی تحفظ نہیں ہے، یہ کیسا جنگل کا قانون ہے؟ آج پوری عوام کے سامنے ہے کہ اپریل میں پاکستان کدھر کھڑا تھا اور آج کس معاشی تباہی اور دیوالیہ ہونے کے نہج پر پہنچ چکا ہے۔
اس ملک میں مہنگائی نے اپنا 50 سالہ ریکارڈ توڑ دیا، باہر کے ملک سے بھی اب کوئی اس حکومت پر اعتماد نہیں کررہا، معیشت دن بدن تباہی کی طرف ہے، اس کا حل ٹیکنوکریٹ حکومت نہیں بلکہ جلد از جلد صاف شفاف انتخابات ہیں۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ جب ایکسٹینشن ہوئی تو جواسمبلی میں ووٹ پاس کروایا، تب ن لیگ سے ان کا سمجھوتہ ہوگیا تھا، پھر یہ اُن کے سب کیسز سے پیچھے ہٹ گئے، مجھے ہٹا کر شہباز شریف کو لانے کا پلان پچھلی گرمیوں میں بن چکا تھا، شاہ زین بگٹی جب گیا تو واضح ہوا کہ پلان بنا ہوا ہے، جنرل باجوہ کو بہت سمجھایا کہ اگر حکومت گرائی گئی یہ معیشت کسی سے نہیں سنبھل پائے گی ہم نے بہت محنت اور مشکل فیصلوں سے اس معیشت کو دلدل سے نکلا ہیں لیکن انہیں سمجھ پھر کوئی نہ آئی۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ایک جنرل باجوہ ایکسٹینشن سے پہلے تھے اور ایک بعد میں تھے، ایک بات جنرل باجوہ کہتے تھے اور ایک گراؤنڈ پر ہو رہی تھی، مجھے ان کی طرف سے باقاعدہ میسج موصول ہوا ایکسٹینشن کے لیے لیکن اب جب میں ماضی دیکھتا ہوں تو احساس ہوتا ہیں کہ جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دینا سب سے بڑی غلطی تھی، ایکسٹینشن کے بعد جنرل باجوہ نے احتساب ہونے ہی نہیں دیا، جنرل باجوہ کہنا شروع ہوگئے کہ معیشت کو ٹھیک کریں اور احتساب بھول جائیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں