اسلام آباد (پی این آئی)وفاقی وزیر خرم دستگیر خان نے پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کے دعوے کی تصدیق کر دی ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اسد قیصر سے غیر رسمی گفتگو میں لانگ ٹرم عبوری حکومت تجویز کی۔
انہوں نے کہا کہ لانگ ٹرم عبوری حکومت کی پیشکش باضابطہ طور پر نہیں کی گئی۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ جس طرح ان کی حکومت چل رہی ہے یہ ملک کے ساتھ زیادتی کی ہے ، طویل المدت عبوری حکومت کی قانون میں گنجائش ہی نہیں، حکومت کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات میں شامل ہوں، طویل المدت عبوری حکومت سے متعلق مجھ سے حکومتی ارکان نے غیررسمی بات کی ہے۔دوسری جانب تحریک انصاف کے سینئر رہنما فواد چوہدری نے سابق وزیراعظم نواز شریف پر الزام عائد کیا ہے کہ نواز شریف نے فوجی قیادت کی تبدیلی کو متنازع بنا کر مارشل لا لگوانے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا صرف عمران خان کے تدبر اور تحمل کی وجہ سے فوجی قیادت میں تبدیلی ممکن ہوئی اور ملک میں مارشل لا نہیں لگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت الیکشن کے بجائے ٹیکنوکریٹ حکومت لانے کی کوشش کر رہی ہے ، اسٹیبلشمنٹ کو بتانا چاہتا ہوں کہ اس کا سارا الزام اسٹیبلشمنٹ پر آئے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اعظم سواتی کو جہاں قید کیا گیا ہے اس کے باہر احتجاج کریں گے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ مہنگائی، ابتر معاشی حالات، گیس، بجلی کی لوڈشیڈنگ، آسمان سے باتیں کرتی کچن آئٹمز کی قیمتوں کیخلاف تحریک انصاف جمعے سے ملک گیر احتجاجی تحریک کا آغاز کر رہی ہے۔ تین ہفتوں کے بعد انشاءاللہ عمران خان اس تحریک کو جوائن کریں گے اور اس حکومت کے خاتمے تک ہم سڑکوں پر ہوں گے۔فواد چوہدری نے کہا کہ بے نظیر کی برسی پر زرداری اینڈ کمپنی نے پرائیویٹ جہاز بک کیے اور پارٹی کرتے ہوئے گڑھی خدا بخش گئے، اسی طرح کا ان کا رویہ عوام کیلئے ہے۔ اب یہ پنجاب کے MPAs کو کہہ رہے ہیں ہم آپ کو عمرے، دبئی، لندن بھیج دیتے آپ ووٹنگ ڈے پر غائب رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے 127 ایم این ایز نے اسمبلی میں اجتماعی استعفے دیے، کیا وہ 11 لوگ جن کے استعفے اسپیکر نے منظور کیے کیا ان کو بلایا تھا؟ کیا ان کے استعفوں کی تصدیق کیلئے ان سے رابطہ کیا؟ نہیں! ہمارا کوئی رکن اسمبلی میں نہیں رہنا چاہتا، جو 20 لوٹے ہوئے وہ اپنے حلقوں میں نکلنے کے قابل نہیں رہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں