اسپیکر قومی اسمبلی نے استعفے منظور نہ کیے تو۔۔۔؟ پی ٹی آئی نے پلان بی بنا لیا

لاہور (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف نے ارکان قومی اسمبلی کے استعفے منظور نہ کیے جانے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کرلیا، پی ٹی آئی رہنماء فواد چوہدری کہتے ہیں کہ اسپیکر نے جن 11 لوگوں کے استعفے قبول کیے کیا ان کو بلایا؟ پی ٹی آئی کا کوئی ایم این اے قومی اسمبلی میں بیٹھنے کو تیار نہیں‘ استعفے منظور نہ کیے جانے کے خلاف سپریم کورٹ جا رہے ہیں۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 123 ارکان نے اسمبلی کے اندر کھڑے ہوکر استعفیٰ دیا، اس لیے ہر رکن قومی اسمبلی کو اسپیکر کے سامنے کھڑا کرنے کی بات بڑی مضحکہ خیز ہے، استعفے انفرادی طور پر نہیں دیے جائیں گے کیوں کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے جن 11 ارکان قومی اسمبلی کے استعفے منظور کیے کیا انہیں ایک ایک کرکے بلایا تھا؟ کیوں کہ یہ سمجھ رہے تھے ان 11 سیٹوں پر جیت جائیں گے لیکن بری طرح ہارے، اس وقت تحریک انصاف کا کوئی ایم این اے قومی اسمبلی میں بیٹھنے کو تیار نہیں اور جو لوٹے قومی اسمبلی میں بیٹھے ہیں ان کی کوئی حیثیت نہیں رہی کیوں کہ ملک میں لوٹا کریسی کی سیاست ختم ہوچکی ہے، اس لیے اب یہ لوٹے اپنے حلقوں میں جانے کے قابل نہیں رہے۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اسحاق ڈار نے اثاثے بحال کروانے کی قانونی جنگ جیتی اس پر ہر پاکستانی شرمندہ ہے، اسحاق ڈار کی کامیابی پاکستان کی ناکامی ہے، زرداری کی کامیابی پاکستان کی ناکامی ہے۔

جب بھی منڈی لگتی ہے زرداری صاحب بوریاں بھر کر پنجاب آ جاتے ہیں، ملک کی سیاسی اخلاقیات کا بیڑہ غرق کرنے میں ان کا کردار ڈھکا چھپا نہیں، اسی لیے پنجاب میں ہارس ٹریڈنگ کا کھیل کھیلا گیا، 177 ارکان پنجاب اسمبلی ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں، ق لیگ کے 10 ارکان نے پرویز الہٰی پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے، پنجاب حکومت گرانا یا قائم رکھنا ہمارا استحقاق ہے، ہماری کوشش ہوگی 11 جنوری سے پہلے وزیر اعلیٰ پنجاب اعتماد کا ووٹ لے لیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں