اسلام آباد (پی این آئی )سینئر صحافی کامران شاہد نے دعویٰ کیاہے کہ بنی گالہ کے کاغذات مصدقہ نہیں تھے اور اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب ثار سے اس وقت کے انٹیلی جنس چیف نے ملاقات کی جس کے بعد عمران خان کو صادق و امین قرار دیا گیا جبکہ جہانگیر ترین قربانی کا بکرا بنے ۔ سینئر صحافی کامران شاہد نے پروگرام کے دوران دعویٰ کیاہے کہ یہ خبر بہت گردش کرتی رہی کہ جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے بنی گالہ کے معاملات میں ایک این آر او دیا ، بنی گالہ کے کاغذات صحیح نہیں تھے۔
اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار کے پاس کیس لگا ہوا تھا ، میں آپ کو یہ مصدقہ اطلاعات کی بنیاد پر بتا رہاہوں کہ یہ بات درست تھی کہ عمران خان کے بنی گالہ کے کاغذات کے مصدقہ نہیں تھے ، اس وقت ثاقب نثار مبینہ طور پر اس رائے پر تھے کہ جس بنیاد پر نوازشریف کو نااہل قرار دیا گیاہے اور اگر عدالت وہی بنیاد لے رہی ہے تو عمران خان نااہل ہوں گے ، لیکن اس وقت کے انٹیلی جنس چیف نے مبینہ طور پر چیف جسٹس ثاقب نثار سے ملاقات کی اور کہا کہ اگر عمران خان بھی نااہل ہو گئے تو لیڈر شپ سنبھالنے کیلئے کون بچے گا ؟ پھر مبینہ طور پر یہ ہوا کہ عمران خان کو صادق امین قرار دیا گیا اور جہانگیر ترین قربانی کا بکرا بنے اور نا اہل ہو گئے ۔کامران شاہد کا کہناتھا کہ میں یہ معاملہ بڑی ہی اہم معلومات کی بنیاد پر بتا رہاہوں ، کو ئی بھی اپنا موقف دینا چاہے تو وہ دے سکتا ہے ، اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار اور انٹیلی جنس چیف بھی اپنا موقف دے سکتے ہیں ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں