اسلام آباد (پی این آئی) اسپیکر قومی اسمبلی سے تحریک انصاف کے وفد کے خفیہ رابطوں کا انکشاف ہوا ہے۔ اسپیکرقومی اسمبلی سے تحریک انصاف کے وفد کی ملاقات ہوئی جس میں پی ٹی آئی کے کئی ارکان نے استعفوں پر اپنے دستخط جعلئ قرار دے دیے۔
اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے تمام حقائق پی ٹی آئی کے وفد کے سامنے رکھ دئیے اور واضح کر دیا کہ آئین و قانون کے تحت ایک ساتھ استعفے قبول نہیں کیے جا سکتے۔ اسپیکر نے کہا کہ ہر رکن کو اکیلے تصدیق کے لیے آنا ہوگا۔یقینی بنائے گے کہ کسی پر استعفے کے لیے دباؤ نہ ہو۔ساتھ انہوں نے پی ٹی آئی کو پارلیمان میں واپسی کی دعوت دی۔اسپیکر کے انکشافات کے بعد اسد قیصر نے کہا ہم اس بارے میں عمران خان سے بات کرکے آپ کو بتائیں گے۔ علاوہ ازیں اسپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی ممبران کے اجتماعی استعفے منظور کرنے سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں دروازے بند نہیں کیے جا سکتے۔سیاستدانوں سے رابطے ہونے چاہئیے۔استفوں کی تصدیق کے حوالے سے آئین پاکستان اور اسمبلی قواعد کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا،استعفوں کی تصدیق کے لیے تمام افراد کو انفرادی طور پر بلایا جائے گا۔ملاقات کے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کا کہنا ہے کہ استعفوں کی تصدیق پر آئین،قواعد و ضوابط کے مطابق فیصلہ ہو گا۔ پہلا آئینی مطالبہ ہے کہ استعفیٰ ہاتھ سے لکھا ہونا چاہیے۔ کچھ پی ٹی آئی ممبران استعفوں کے حوالے سے عدالت چلے گئے۔
پی ٹی آئی کے کچھ ممبران نے مجھ سے استعفے منظور نہ کرنے کیلئے رابطہ کیا،انہیں کہا استعفوں کی بجائے ایوان میں آئیں۔آئین میں ہے جب اسپیکر بلائے گا،اس سے استعفے کی تصدیق کرے گا۔پہلے بھی پی ٹی آئی ممبران کو استعفوں کی تصدیق پر مدعو کیا تھا۔ کچھ ممبران جنہوں نے استعفے دئیے وہ عدالت میں چلے گئے۔ عدالت میں ممبران نے کہا تھا دباؤ میں آکر استعفیٰ دیا تھا۔میں نے ان ممبران کے استعفے منظور کیے جوایوان میں بولے اور ٹویٹ کیے۔راجہ پرویز اشرف نے مزید کہا کہ اس وقت ملک کو بہت سے چیلنجرز درپیش ہیں۔ملکی مسائل استعفوں سے نہیں بلکہ ایوان میں بیٹھنے سے حل ہوں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں