اسلام آباد (پی این آئی) مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کے صاحبزادے چوہدری شافع حسین نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین کو خاندان کے اندر سے دھوکا دیا گیا۔چوہدری شجاعت نے کوشش کی خاندان میں سیاسی صلح ہو،دوسری سائیڈ نہیں چاہتی۔
پہلے پرویز الہیٰ نے خود کہا پی ڈی ایم کو میری وزارت اعلیٰ کے لیے منائیں۔ چوہدری شجاعت نے سب کو منا لیا مگر پرویز الہیٰ آخری منٹ پر بنی گالا چلے گئے۔پرویز الہیٰ نے دوسری طرف جانا تھا تو دعائے خیر نہ کراتے۔وہ تو یہی کہتے ہیں قمر جاوید باجوہ نے کہا لیکن سوال یہ ہے کہ کب کہا۔قمر جاوید باجوہ کا فون آیا تو چوہدری شجاعت کو بتا دیتے۔چوہدری شجاعت نے جب پوچھا ایسا کیوں کیا تو انہوں نے کہا سمجھ نہیں آئی۔ مونس الہیٰ کا سافٹ وئیر اپ ڈیٹ کرنے والا بیان غیرمناسب ہے،سیاسی خاندان اکٹھے ہوں تو فائدہ ہوتا ہے لیکن ایک شخص خود کو برتر سمجھتا ہے۔ وہ شخص مونس الہیٰ ہے، ہمیں تو اکٹھے چلنے میں کوئی اعتراض نہیں۔۔مونس الہیٰ نے جن سے بات سیکھی انہی کے بارے میں ایسی بات کرتے ہیں۔ نظر آ رہا تھا ایم پی ایز کس طرف جانا چاہ رہے ہیں اس لیے زیادہ کوشش نہیں کی۔ شافع حسین نے مزید کہا کہ کچھ ایم پی ایز سے رابطہ ہے لیکن کچھ اور آپشنز بھی ہیں۔ایم پی ایز سے بات نہ بنی تو ایمرجنسی اور پارٹی سے نکالنے کے بھی آپشنز موجود ہیں۔ کامل علی آغاز کو شجاعت حسین نے عزت دی مگر اس کو عزت راس نہ آئی۔
خیال رہے کہ سیکرٹری جنرل مسلم لیگ (ق)طارق بشیر چیمہ نے کامل علی آغا کو پارٹی رکنیت اور جنرل سیکرٹری پنجاب کے عہدے سے برطرف کر دیا تھا۔ مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین کی ہدایت پر سیکرٹری جنرل مسلم لیگ (ق) طارق بشیر چیمہ نے پارٹی کی بنیادی رکنیت اور سیکرٹری جنرل پنجاب کے عہدے سے برطرف کر نے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ جاری اعلامیہ کے مطابق پاکستان مسلم لیگ کے صدر چوہدری شجاعت حسین کی ہدایت پر آپ کو چار اگست 2022کو شوکازنوٹس برائے معطلی بنیادی رکنیت بھیجا گیا تھا جس میں آپ سے 28جولائی 2022کو مسلم لیگ ہائوس لاہور میں ایک نام نہاد اجلاس منعقد کر نے کی وضاحت مانگی گئی تھی جس میں آپ کو وضاحت کیلئے سات دن کا وقت دیا گیا تھا لیکن آپ نے یا آپ کے کسی نمائندے نے پیش ہو کر وضاحت نہیں کی ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں