اسلام آباد ( پی این آئی) حکومتی پالیسوں پر تنقید کرنے کی وجہ سے مسلم لیگ ن سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے خلاف کارروائی پر غور کر رہی ہے۔ مفتاح اسماعیل کو کئی بار پارٹی قیادت سے پیغام بھی بھجوایا گیا کہ وزیر خزانہ پر تنقید کرنے سے گریز کریں۔مفتاح اسماعیل کی جانب سے حکومتی پالیسیوں اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر تنقید کا سلسلہ نہ رکا تو پارٹی کی جانب سے پہلے شوکاز نوٹس جاری کیا جائے گا۔مفتاح اسماعیل کی ڈسپلن کی مسلسل خلاف ورزی پر پارٹی رکنیت معطل ہو گی۔
مفتاح اسماعیل نے ایک بیان میں کہا تھا کہ عہدہ سنبھالا تو دو ہفتے بعد ہی اسحاق ڈار کی واپسی کی خبریں آ گئیں۔خود کو اپنے عہدے پر غیر محفوظ سمجھتا تھا، اس لیے دو تین ہفتے بعد ملاقات کا وقت نہیں دیتا تھا۔کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ یہی وجہ تھی کہ کچھ روز پہلے کہا کہ حکومت وقت پورا کرے گی۔اپنا پتہ نہیں، اس پر کابینہ اراکین نے پوچھا کہ ایسا کیوں کہا ؟ لیکن اب میں سچا ثابت ہو گیا۔مفتاح اسماعیل نے یہ بھی الزام عائد کیا تھا کہ اسحاق ڈار نے ان کے خلاف پروگرام کروائے تھے۔جبکہ مفتاح اسماعیل نے ملک کے ڈیفالٹ ہونے کا بھی خدشہ ظاہر کیا تھا۔وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ وہ جانتے ہیں کہ عالمی مالیاتی ادارے سے کیسے نمٹا جائے اور اب کسی کو اس حوالے سے کسی چیز کی فکر نہیں ہو گی۔انہوں نے کہا کہ مجھے آئی ایم ایف کے معاملات کو ہینڈل کرنا آتا ہے اس لیے اب سے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور نہ ہی کسی اور کو فکر کرنے کی ضرورت ہے۔ اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا کہ سارا حساب کتاب کر لیا ہے، ڈالر کی موجودہ قدر حقیقی نہیں ہے،آئندہ دنوں میں ڈالر کی اصل قدر 200 روپے سے کم ہو جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں