اسلام آباد (آئی این پی)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ملک میں حالیہ دہشتگردی کے معاملے میں کل جماعتی کانفرنس میں سب کو مل کر بیٹھنا چاہیے، اگر کے پی حکومت وفاق سے کہے تو فوج ان دہشتگردوں کا صفایا کر دے گی، اسلام آباد میں ہونے والے دہشتگرد حملے کے ملزمان گرفتار کر لیے ہیں، افغان طالبان کی کامیابی پر کلعدم ٹی ٹی پی کو بھی غلط فہمی ہوئی کہ وہ پاکستان میں بھی کامیابی حاصل کر سکیں گے اور انہوں نے دہشتگرد کارروائیوں کا آغاز کر دیا، ٹی ٹی پی کا کچھ حصہ مذاکرات اور قانون کے مطابق ہتھیار ڈالنے پر تیار ہے اور کچھ شریعت کا نفاذ چاہتے ہیں۔
منگل کووفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے نجی ٹی وی کو دیئے ئے ایک انٹرویو میںکہا کہ ملک میں حالیہ دہشتگردی کے معاملے میں کل جماعتی کانفرنس میں سب کو مل کر بیٹھنا چاہیے سب سے پہلے کے پی حکومت وفاق کے ساتھ بیٹھے اور بتائے کہ صوبے میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال خراب ہے ، سی ٹی ڈی بے حال اور پولیس کا مورال ڈائون ہے وفاقی حکومت ان کی کیا مدد کر سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ کے پی کو دہشتگردی کے معاملے میں دو میٹنگز میں بلایا تھا لیکن وہ نہیں آئے وہ اسلام آباد چڑھائی کی تیاری اور حملے کے لئے بندوقیں اکٹھی کر رہے تھے۔ ان کے لیڈر عمران خان کی طرف سے اجازت نہیں تھی ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پوری قوم کو یقین دہانی کرانا چاہتا ہوں کہ مسلح افواج اور سیکیورٹی ایجنسیز دہشتگردی کا پورا تدارک کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی کبھی بھی تتر بتر نہیں تھی تحریک طالبان افغانستان کے ساتھ مل کر کارروائیوں میں مصروف عمل تھی لیکن بدقسمتی سے ہمارے ایک لیڈر نے کہا تھا کہ ہمیں بہت بڑی کامیابی مل گئی ہے اور افغانستان نے غلامی کی زنجیریں توڑ دی ہیں جب کہ اس کے بعد ہی ٹی ٹی پی کو بھی غلط فہمی ہوئی کہ وہ پاکستان میں بھی کامیابی حاصل کر سکیں گے اور انہوں نے دہشتگرد کارروائیوں کا آغاز کر دیا ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ٹی ٹی پی کا کچھ حصہ مذاکرات اور قانون کے مطابق ہتھیار ڈالنے پر تیار ہے اور کچھ شریعت کا نفاذ چاہتے ہیں ۔ خواب دیکھ رہے ہیں کہ افغان طالبان کی طرح پاکستان میں کامیابی حاصل کر لینگے ۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اسمبلی نے ٹی ٹی پی کو ان لوگوں کے ساتھ مذاکرات کی اجازت دی تھی جو آئین کے ماتحت آنا چاہتے تھے ۔ ٹی ٹی پی کے کچھ لوگوں نے معافی مانگی تھی وہی واپس آکر مقامی لوگوں کے ساتھ مل کر کارروائیاں کر رہے ہیں جب کہ اس ماحول کو بنانے میں سب سے بڑی ناکامی کے پی حکومت اور اس کے ماتحت سی ٹی ڈی کی ہے ۔ فوج کا کام سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے اور اگر آج بھی کے پی حکومت وفاق سے کہے تو فوج ان دہشتگردوں کا صفایا کر دے گی ۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان سے واپس آئے لوگوں کی تعداد زیادہ نہیں ہے ۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق واپس آنے والے لوگوں کی تعداد سات سے دس ہزار ہے جن میں جنگجو اور ان کے خاندان کے لوگ شامل ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ کے پی حکومت فتنہ فساد کو چھوڑ کر دہشتگردی کے معاملے پر کام کرے تو حالات کنٹرول میں آسکتے ہیں ۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان جس طرح کی سیاست کر رہے ہیں اس سے وہ ملک کو کسی خطرے سے دوچار کرنا چاہتے ہیں اگر ہم نے عمران خان کو سیاست سے مائنس نہیں کیا تو یہ ملک فتنہ فساد اور انتشار کی نظر ہو جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت عمران خان کو گرفتار نہیں کر رہی ہے وزیر اعظم کا کوئی ایسا ارادہ بھی نہیں ہے ۔ وفاقی ادارے ان کی کیسز کو دیکھ رہے ہیں جب کہ عوام بھی ووٹ کی طاقت سے اس فتنے کو ختم کر سکتے ہیں ۔وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اسلام آباد میں ہونے والے دہشتگرد حملے کے ملزمان گرفتار کر لیے ہیں۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ حملے میں ٹیکسی ڈرائیور بے گناہ تھا اسکا کوئی قصور نہیں تھا، ٹیکسی ڈرائیور کو ملزم نے ہائیر نہیں کیا تھا۔وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ملزم کرم ایجنسی سے چلے اور راولپنڈی میں ٹھہرے، ہینڈلرز کو بھی پکڑ لیا گیا ہے، ہم نے چار پانچ لوگوں کو رانڈ اپ کیا ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں