لاہور ( پی این آئی ) پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی سے استعفوں کی منظوری کے حوالے سے سپریم کورٹ جانے کا عندیہ دے دیا، پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کہتے ہیں کہ اگر استعفے منظور نہیں کرتے تو ہمیں سپریم کورٹ جانا پڑے گا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم جب بھی استعفوں کی تصدیق کے لیے قومی اسمبلی جانا چاہتے ہیں تو اسپیکر بھاگ جاتے ہیں اور اب بھی اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کہہ رہے ہیں وہ لاڑکانہ میں ہیں، اطلاعات ہیں کہ اس کے بعد وہ آسٹریلیا جا رہے ہیں۔سابق وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات نے کہا کہ اسپیکر سے کہوں گا استعفے تو ہمارا آئینی حق ہے اس لیے اسے قبول کریں اور ملک میں الیکشن کروائیں لیکن جو حکومت اسلام آباد بلدیاتی الیکشن کروانے کو تیار نہیں وہ عام انتخابات کیا کروائے گی اور اگر یہ استعفے منظور نہیں کرتے تو ہمیں سپریم کورٹ جانا پڑے گا۔ادھر اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سے پی ٹی آئی کی جانب سے باضابطہ طور پر ٹیلی فونک رابطہ کیا گیا ہے، رابطہ قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے سابق چیف وہیپ ملک عامر ڈوگر نے کیا، ملک ڈوگر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے نمائندہ وفد اسپیکر کے پاس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پی ٹی آئی کا وفد اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کرنا چاہتا ہے۔اسپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کی جانب سے رابطہ کرنے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ سیاست میں دروازے بند نہیں کیے جاتے، سیاستدانوں میں رابطے ہونے چاہئیں، ضرور خوش آمدید کہوں گا، ابھی لاڑکانہ میں ہوں، اسمبلی آئیں سیاسی مسائل کا حل پارلیمنٹ سے ہی نکلے گا، استعفوں کی تصدیق کا عمل قواعد کے مطابق کروں گا۔ اس سے پہلے اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کے خط کا جواب دیا، جوابی خط میں استعفوں کی تصدیق سے متعلق قومی اسمبلی کے قواعد کا حوالہ دیا گیا اور کہا گیا کہ مستعفیٍ ارکین کو ایک ایک کرکے استعفوں کی تصدیق کیلئے بلایا جائے گا، اسپیکر کو یہ اطمینان کرنا ہے کہ استعفے رضا کارانہ اور اصل ہے، ارکان اسمبلی کیلئے ضروری ہے کہ وہ استعفٰی کے اوپر تاریخ درج کریں، اگر تاریخ درج نہیں تو استعفے جمع کروانے کی تاریخ استعفے کی تاریخ قرار دیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں