لاہور(پی این آئی ) سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک حالیہ انٹرویوی میں کہا ہے کہ ہم قانون کی بالادستی میں فیل ہو گئے، اسحاق ڈار نے لکھ کر دیا شریف فیملی کیلئے منی لانڈرنگ کرتا تھا، لیکن کرپٹ لوگوں کو بچایا گیا، میرے کام میں رکاوٹیں ڈالی گئیں، جس وجہ سے ہم قانون کی حکمرانی اور بالادستی قائم نہ کر سکے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ میرے کام میں رکاوٹیں ڈالی گئیں، جس وجہ سے ہم قانون کی بالادستی میں فیل ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر خزانہ اسحاق دار نے لکھ کر دیا کہ وہ شریف فیملی کیلئے منی لانڈرنگ کرتا تھا، لیکن کرپٹ لوگوں کو بچایا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہم ایک دن قبضہ مافیا کو گرفتار کرتے تھے اور دوسرے دن وہ چھوٹ جاتے تھے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اپنے تین سالہ دور حکومت میں نے صرف پانچ مرتبہ باہر سے کھانا کھایا۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف پر سولہ ارب روپے کی کرپشن کا کیس تھا۔ یہ لوگ اس لیے میرے خلاف ہیں کیونکہ یہ احتساب سے ڈرتے ہیں۔ انہوں نے پی ڈی ایم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ سب لوگ اپنے اپنے کیس میں بری ہو جائیں گے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں بعد میں پتہ چلتا تھا کہ ہم نے غلط بندے کو کام کیلئے لگا دیا ہے۔
عمران خان نے اپنی خامی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میں لوگوں میں اچھائی تلاش کرتا تھا اور بطور وزیراعظم یہ میری خامی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں قانون کی حکمرانی قائم نہیں کر سکا، میں احتساب بھی نہیں کر سکا۔ انہوں نے کہا کہ سینٹ میں قانون پاس کروا بہت مشکل تھا۔ عمران خان نے کہا کہ ہمارے دور میں ریکارڈ ٹیکس اکٹھا ہوا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں