کاہان (پی این آئی) آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز کے کاہان میں آپریشن کے دوران پاک فوج کے کیپٹن سمیت 5 اہلکار شہید ہو گئے۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ فورسز نے مصدقہ اطلاعات میں بلوچستان کے علاقے کاہان میں آپریشن کیا، آپریشن کے دوران لیڈنگ پارٹی آئی ای ڈی سے ٹکرا گئی۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسے بزدلانہ واقعات ہمارے عزم کو متاثر نہیں کر سکتے۔واضح رہے کہ اس سے قبل صوبہ بلوچستان کے علاقے ژوب میں سکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران ایک دہشت گرد ہلاک ہو گیا، مقابلے کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ایک سپاہی بھی شہید ہوا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ژوب کے علاقے سمبازا میں خفیہ اطلاعات پر سکیورٹی فورسز کی جانب سے آپریشن کیا گیا، آپریشن پاک افغان سرحد پردہشت گردوں کی نقل وحرکت کی اطلاعات پرکیا گیا، یہ دہشت گرد خیبرپختونخوا میں گھس کے شہریوں اور سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔آئی ایس پی آر سے معلوم ہوا ہے کہ علاقےکی مسلسل نگرانی کرتے ہوئے دہشت گردوں کے ایک گروپ کو صبح روکا گیا۔
دہشت گردوں کے فرار کے راستے روکنے کے لیے ناکہ بندی کی گئی تو دہشت گردوں نے فائرنگ کر دی، سرحدپار سے دہشت گردوں کے سہولت کاروں کی جانب سے بھی فائرنگ کی گئی، فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد مارا گیا جب کہ دہشتگردوں کے ساتھ مقابلے میں سپاہی حق نواز شہید ہوا اور 2 جوان زخمی ہوئے تاہم علاقے کو دہشتگردوں سے کلیئر کرنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔چند روز قبل صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقہ بنوں میں سی ٹی ڈی کمپاونڈ سے دہشت گردوں نے فرار کی کوشش کی جسے ناکام بنایا گیا، اس دوران 7 دہشت گرد گرفتار ہوئے، دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں 25 دہشت گرد ہلاک کر دیے گئے جب کہ 2 سیکورٹی اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا، آپریشن کے دوران 3 افسران سمیت 10 جوان زخمی اور سی ٹی ڈی کے 2 اہلکار شہید ہوئے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے خیبر پختونخوا اور بنوں میں دہشتگردوں کی حالیہ کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے ذریعے افراتفری پھیلانے کی مذموم کوشش سختی سے کچل دیں گے، دہشت گردی قومی سلامتی کا حساس مسئلہ ہے، اجتماعی سوچ اور لائحہ عمل کی ضرورت ہے، ریاست کسی بھی دہشتگرد گروہ یا تنظیم کے سامنے نہیں جھکے گی بلکہ دہشتگردوں کے ساتھ آئین اور قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں