لاہور (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شہباز گل کے سروسز ہسپتال کے وی وی آئی پی وارڈ سے مبینہ طور پر غائب ہونے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق رجسٹرار میڈیکل یونٹ ٹو ڈاکٹر نعمان کی طرف سے شہباز گل کی گمشدگی کے حوالے سے ایم ایس کو مراسلہ لکھ کر آگاہ کیا گیا ہے۔
جس میں بتایا گیا ہے کہ شہباز گل کے میڈیکل چیک اپ کے لیے ان کے کمرے میں پہنچے تو وہ غائب تھے، کمرے سے اسپتال کی فائل اور ضروری ریکارڈ بھی غائب تھا، شہباز گل ہسپتال عملے کو بتائے بغیر چلے گئے۔خیال رہے کہ سیشن عدالت نے تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کے بغاوت پر اکسانے کے کیس میں قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے، اس حوالے سے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کیخلاف بغاوت پر اکسانے کے کیس سے متعلق سماعت ہوئی، ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے کیس کی سماعت کی، شہباز گل کے وکلا نے ان کی حاضری سے استثنٰی کی درخواست دائر کی۔وکیل شہریار طارق نے عدالت کو بتایا کہ جسمانی ریمانڈ کے دوران شہباز گل کا طبی معائنہ کیا گیا جس میں میں پی ٹی آئی رہنما کی بیماری کی تشخیص ہوئی، ٹرائل میں تاخیر کیلئے ان کی بیماری کی بات نہیں کی جا رہی۔
اس موقع پر اسپیشل پراسکیوٹر راجہ رضوان عباسی نے درخواست کی مخالفت کی اور کہا کہ شہباز گل کی جانب سے غیر سنجیدہ رویہ اپنایا جا رہا ہے، انہوں نے استدعا کی کہ غیر حاضری پر شہباز گل کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں۔فاضل جج نے استفسار کیا کہ لاہور میں اسموگ کا مسئلہ ہے، شہباز گل پمز ہسپتال آ کر علاج کیوں نہیں کراتے؟ جس پر وکیل نے بتایا کہ شہباز گل کی اسلام آباد میں کوئی رہائش نہیں، شہباز گل کے خاندان کے مطابق ان کا آکسیجن لیول اوپر نیچے ہوتا رہتا ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج نے استفسار کیا کہ شہباز گل کو کتنے دنوں کا آرام تجویز کیا گیا ہے؟ وکیل نے بتایا کہ معلوم نہیں شہباز گل کو کتنے دن آرام کا مشورہ دیا گیا۔عدالت نے ریمارکس دئیے کہ کیا ٹرائل کو لامحدود وقت تک کیلئے ملتوی کر دیں؟ ضمانت ملنے کے بعد تو شہباز گل بالکل تندرست دکھائی دئیے اور انہوں نے تمام سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔
بظاہر لگ رہا ہے کہ وہ ٹرائل آگے بڑھانا نہیں چاہتے؟ عدالت نے قرار دیا کہ شہباز گل کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے جاتے ہیں، عدالت نے شہباز گل کو 2 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی اور انہیں اگلی پیشی پر حاضری یقینی بنانے کا حکم دیا، عدالت نے کیس کی سماعت 6 جنوری تک ملتوی کر دی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں