اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم شہبازشریف کو بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ جنوری میں پنجاب سے پی ٹی آئی کی حکومت ختم ہوجائے گی، وزیراعلیٰ پنجاب کے پاس اعتماد کے ووٹ کیلئے مطلوبہ نمبرز پورے نہیں ہیں،وزیراعلٰی پنجاب چاہے معاملے کو جتنا بھی تاخیر کا شکار کر لیں،انہیں اعتماد کا ووٹ لینا ہی ہوگا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت ن لیگ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سیاسی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔اجلاس میں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ،وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور دیگر پارٹی رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیراعظم شہبازشریف کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے پاس اعتماد کے ووٹ کیلئے نمبرز پورے نہیں ہیں، جنوری میں پنجاب سے پی ٹی آئی کی حکومت ختم ہوجائے گی۔وزیراعلٰی پنجاب چاہے معاملے کو جتنا بھی تاخیر کا شکار کر لیں،انہیں اعتماد کا ووٹ لینا ہی ہو گا۔ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے وزیراعظم کو اسلام آباد خودکش دھماکے کی ابتدائی رپورٹ پیش کی،وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں وزیراعلٰی پنجاب اور کابینہ کی بحالی کے بعد کی صورتحال پر مشاورت کی گئی جبکہ وزیراعلٰی پنجاب کو گورنر کی جانب سے اعتماد کا ووٹ لینے کے آئینی حکمنامہ پر غور بھی کیا گیا۔اجلاس میں شرکاء کو بریفنگ دی گئی کہ وزیراعلٰی پنجاب چاہے معاملے کو جتنا بھی تاخیر کا شکار کر لیں،انہیں اعتماد کا ووٹ لینا ہی ہو گا۔چوہدری پرویز الٰہی کے پاس اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے نمبرز پورے نہیں ہیں۔
بریفنگ کے دوران دعویٰ کیا گیا کہ اعتماد کا ووٹ نہ لینے سے جنوری میں پنجاب سے پی ٹی آئی حکومت ختم ہو جائے گی۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے گورنر پنجاب کا حکم معطل کرتے ہوئے چوہدری پرویز الٰہی کو صوبائی کابینہ کو بحال کیا۔وزیراعلٰی پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران پرویز الٰہی کے وکیل علی ظفر نے ان کی انڈر ٹیکنگ پڑھ کر سنائی اور کہا کہ اگر وزارت اعلٰی پر بحال کیا تو اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس نہیں دوں گا۔ بعدازاں لاہور ہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کرنے کیخلاف دائر درخواست کا تحریری فیصلہ جاری کیا جو 6 صفحات پر مشتمل ہے۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ چودھری پرویزالہٰی کے وکیل نے حلف دیا کہ وہ اسمبلی تحلیل نہیں کریں گے۔گورنرپنجاب کا ڈی نوٹیفائی کرنے کا حکم معطل کیا جاتا ہے،وزیراعلیٰ پنجاب اور کابینہ اپنی اصل حالت میں بحال کی جاتی ہے۔پرویزالٰہی نے بیان حلفی میں کہا کہ گورنر کو آئندہ سماعت تک اسمبلی تحلیل کرنے کا مشورہ نہیں دوں گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں