لاہور(آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ایک حقیقت ہے، ملک میں اب بھی باجوہ ڈاکٹرائن چل رہی ہے، اسٹیلشمنٹ میں اوپر بیٹھا شخص ہی سب کچھ ہوتا ہے، معیشت کی یہی صورتحال رہی تو فروری مارچ تک ملک ڈیفالٹ کر جائے گا، مجھے بند گلی میں دھکیلنے کا مطلب ملک کو بند گلی میں دھکیلنا ہے۔
جمعہ کو سینئر صحافیوں سے گفتگو میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے اس وقت کوئی رابطہ نہیں، جنرل باجوہ سے رابطہ رہتا تھا، انہوں نے سب کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا کر رکھا، اسٹیبلشمنٹ ایک حقیقت ہے، قانون کی حکمرانی میں وہی کردار ادا کرسکتی ہے، اسٹیلشمنٹ میں اوپر بیٹھا شخص ہی سب کچھ ہوتا ہے۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اب بھی باجوہ ڈاکٹرائن چل رہی ہے، حکومت انتخابات 2023 سے آگے لے کر جانا چاہتی ہے، معاشی صورتحال میں انتخابات کو آگے لے کر جانا ممکن نہیں، معیشت کی یہی صورتحال رہی تو فروری مارچ تک ملک ڈیفالٹ کر جائے گا، مجھے بند گلی میں دھکیلنے کا مطلب ملک کو بند گلی میں دھکیلنا ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ نے شہباز شریف کو جیل میں فون کرکے مزاج پرسی کی تھی، میں نے جنرل باجوہ سے پوچھا تھا یہ آپ کیا کر رہے ہیں، اگر شہباز شریف کی مزاج پرسی کرنی ہے تو جیلوں میں قید باقی لوگوں کا کیا قصور ہے، میرے خوف کے باعث نواز شریف اور زرداری انتخابات سے راہ فرار اختیار کر رہے ہیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں