اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے گورنر بلیغ الرحمان کے خط کا جواب دے دیا

لاہور (پی این آئی) اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے گورنر بلیغ الرحمان کے خط کا جواب دے دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپیکر نے گورنر کو لکھے گئے خط میں اپنی رولنگ کے حوالے سے آئینی پوزیشن کے حوالے سے کہا کہ آپ کا لکھا گیا خط حقائق کے منافی ہے کیوں کہ پنجاب اسمبلی رولز آف پروسیجر کے آرٹیکل 209 اے کے تحت 20 دسمبر کو دی جانے والی رولنگ کے تحت آپ کا طلب کردہ اجلاس غیرآئینی تھا۔خط میں کہا گیا کہ اسپیکر کو ایوان میں پیش ہونے والے ہر معاملے پر رولنگ دینے کا اختیار ہے، سپیکر اسمبلی کی کارروائی پر آزادانہ فیصلہ کر سکتا ہے، سپیکر کی جانب سے دی گئی رولنگ کو آئین کے آرٹیکل 69 کے تحت مکمل تحفظ حاصل ہے اور آپ کی جانب سے بھجوائے گئے خط کی کوئی آئینی و قانونی حیثیت نہیں ہے۔

سپیکر پنجاب اسمبلی نے اپنے خط میں کہا کہ آپ کا یہ کہنا کہ میری وجہ سے وزیراعلی اعتماد کا ووٹ نہیں لے سکے غلط ہے کیوں کہ 21 دسمبر کو اسمبلی کا کوئی اجلاس بلایا ہی نہیں گیا تھا تو وزیراعلی کیسے اعتماد کا ووٹ لیتے، میری 20 دسمبر کی رولنگ مکمل آئینی و قانونی اور آپ کا اس کے جواب میں 21 دسمبر کے خط کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔علاوہ ازیں اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جاری سیشن کے دوران گورنر کیسے اجلاس طلب کر سکتے ہیں؟ آئین میں درج ہے جو اجلاس گورنر بلائیں گے اسے ملتوی بھی گورنر ہی کریں گے، جو اجلاس اسپیکر بلوائیں گے وہ ملتوی بھی اسپیکر ہی کریں گے، گورنر پنجاب نے آرٹیکل 209 کی بات کی ہے، ہم نے آرٹیکل 209 کی بات ہی نہیں کی، ہم آرٹیکل 209 اے کی بات کر رہے ہیں، 209اے کے تحت اسپیکر کی رولنگ چیلنج کی ہی نہیں جا سکتی، میں ہاؤس کا کسٹوڈین ہوں، اس عمارت کی عزت کا ہم نے خیال کرنا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں