لاہور (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ان چوروں کو ہضم کروانے کیلئے ہمیں بلیک میل کیا جارہا ہے، گندی آڈیو ز اور ویڈیوز نکالی جارہی ہیں تاکہ ہم چوروں کو قبول کرلیں،ہمارے بچے سوشل میڈیا پریہ گند دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے گورنر ہاؤس پنجاب کے باہر احتجاجی شرکاء سے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک عجیب سا ماحول ہے پہلے کہتے تھے اسمبلیاں تحلیل کرو، ہم الیکشن کیلئے تیار ہیں،
جب ہم اسمبلیاں تحلیل کرنے کیلئے آگے بڑھے تو دو عدم اعتماد آگئیں، ایک تحریک عدم اعتماد اور دوسرا اعتماد کا ووٹ لینے کی تحریک آگئی، ہم کیوں اپنی دو صوبوں کی حکومتیں گرانا چاہتے ہیں، ہماری دو حکومتیں ہیں اور 66فیصد عوام ہے، تو کیوں ہم حکومتیں گرانا چاہتے ہیں، میں پاکستانیوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہمارا ملک دلدل میں پھنستا جارہا ہے ، وہ پاکستانی جس نے اپنے ڈالرز باہر نہیں بھجوائے، منی لانڈرنگ کرکے پیسا باہر نہیں بھجوایا، جس کا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے، جس نے پاکستان کے ساتھ اوپر جانا ہے اور پاکستان کے ساتھ ہی نیچے آنا ہے۔ پاکستان پر جو ظلم کیا گیا وہ کوئی دشمن نہیں کرسکتا، گوگل کرلیں پاکستانی اقتصادی سروے دیکھ لیں، جب ایک آدمی نے حکومت گرائی تو ملک کی گروتھ ریٹ 6فیصد تھی، یہ مارشل لاء کے زمانے کے ایسی ترقی نہیں ہوئی، اس وقت ڈالرز آرہے تھے۔ ہم آج وہاں کھڑے ہیں کسی طبقے سے پوچھ لیں۔ ہم نے اسمبلیاں تورنے کا کیوں فیصلہ کیا کیونکہ ہمیں خوف ہے کہ اگر الیکشن نہ کرائے تو جس طرح ملک تیزی سے نیچے جارہا ہے وقت ہمارے ہاتھ سے نکل جائے گا۔ میں اداروں اور عدلیہ سے بھی مخاطب ہوں، ایک آدمی نے جس طرح دشمنی کی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ قوم مجھے پچا س سال سے جانتی ہے، مجھے کبھی ایسا احساس نہیں ہوا کہ جیسے میں کوئی غدار ہوں، ملک دشمن ہوں، ہم چوروں کے ٹولے کو قبول نہیں کررہے تھے، قوم نے جب چوروں کو دیکھا تو ہمارے ساتھ آکر کھڑی ہوگئی، اس آدمی کو نظر آرہا تھا، قوم ایک پیغام دے رہی تھی کہ ہم ان چوروں کے ٹولے کو قبول نہیں کرتے اور یہ امپورٹڈ حکومت نامنظور ہے۔ آج 70فیصد پاکستانی کہتے ہیں ملک کے مسائل کا حل الیکشن ہے۔
ایک آدمی فیصلہ کربیٹھا تھا کہ عمران خان کو ختم کرنا ہے، نااہل کرنا ہے ان پر کیسز کرنے ہیں، اعظم سواتی اور شہبازگل سے جو کیا گیا۔جب پتا چلا کہ الیکشن اور کوئی کیس بھی کام نہیں کررہا، تو پھر مجھے راستے سے ہٹانے کا پلان بنایا گیا۔کورونا کے باوجود ہماری انڈسٹری اوپر آرہی تھی، ہمارے ایکسپورٹ اور نوکریاں انڈسٹری دیتی ہے، لیکن آج سب نیچے چلا گیا ہے، ڈالرز بند ہوگئے ہیں، ایل سیز نہیں کھل رہیں، کسی طبقے کو روشنی نظر نہیں آرہی، ساڑھے پانچ لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں، قوم میں امید کا ختم ہونا خطرناک چیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اداروں اور تمام طبقات سے بات کررہا ہوں کہ ایک آدمی کے فیصلے کے بعد8مہینوں میں ایک چیز بہتر نہیں ہوئی، دہشتگردی بڑھتی جارہی ہے، افغانستان کی نئی حکومت سے ہمارے اچھے تعلقات تھے، دنیا نے میرا شکریہ ادا کیا کہ ہم نے لوگوں کے انخلاء میں ان کی مدد کی، آج دہشتگردی بڑھتی جارہی ہے، بنوں میں جو ہوا، میں کمانڈوز کو سلام پیش کرتا ہوں کہ ہماری حفاطت کیلئے آپ نے جان کی پروا نہیں کی، کہاں ہے ہماری خارجہ پالیسی؟ ہمارا وزیرخارجہ پونے دو ارب بیرونی دوروں پر خرچ کرچکا ہے۔ اربوں روپے خرچ کرکے باڑ لگائی تھی وہ باڑ اکھاڑی جارہا ہے، آج سارے پاکستان کا مسئلہ انصاف قائم کرنا اور قانون کی حکمرانی کا ہے، اعظم سواتی کو کس چیز کی سزا مل رہی وہ کہتا کہ جنرل باجوہ نے این آراو دیا ہے، اس کو ننگا کیا، ان چوروں کو ہضم کروانے کیلئے ہمیں بلیک میل کیا جارہا ہے، گندی آڈیو ز اور ویڈیوز نکالی جارہی ہیں تاکہ ہم چوروں کو قبول کرلیں،بچے ہمارے سوشل میڈیا پرگند دیکھ رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں