اسلام آباد (پی این آئی) وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ کل اعتماد کا ووٹ نہ لیا تو پرویز الہیٰ وزیر اعلیٰ نہیں رہیں گے، انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کااجلاس کل 4 بجے بلایا گیا ہے، آئین میں ہے گورنر اعتماد کے ووٹ کے لئے دن مقرر کرتا ہے۔
گورنر کے حکم کے بعد اسپیکر کوئی رولنگ جاری کرنے کا استحقاق نہیں رکھتا، عدالت بھی انہیں اعتماد کا ووٹ لینے کا کہے گی ،وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ ہمارا مقصد ہے کہ اسمبلی اپنی مدت پوری کرے ، یہ صرف دھمکیاں دے رہے ہیں چاہتے یہ بھی نہیں کہ اسمبلیاں ٹوٹیں ،رانا ثنااللہ ہمارے پاس آئینی فرض ادا کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں تھا۔دوسری جانب ڈپٹی اسپیکرپنجاب اسمبلی واثق قیوم عباسی نے کہا ہے کہ گورنر پنجاب کی سمری پر وزیراعلیٰ اعتماد کا ووٹ نہیں لیں گے،اجلاس چل رہا ہو تو گورنر کی طرف سے اسپیشل سیشن نہیں بلایا جاسکتا، آئین کے بعد ڈیپارٹمنٹس کی قانون کی اپنی بھی تشریح ہے ، اسمبلی رولز آف بزنس کہتا کہ سپیشل سیشن نہیں بلایا جاسکتا۔
انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنر کی سمری پر وزیراعلیٰ پنجاب عدم اعتماد کا ووٹ نہیں لیں گے،تحریک عدم اعتماد اپوزیشن نے پیش کی ہے جس کیلئے انہیں وقت دیا جائے گا، اس کی وجہ یہ ہے کہ قانونی لحاظ سے جب اجلاس چل رہا ہو تو گورنر کی طرف سے اسپیشل سیشن نہیں بلایا جاسکتا، کیونکہ ابھی اسمبلی کا سیشن پہلے ہی چل رہا ہے، آئین کے بعد ڈیپارٹمنٹس کی اپنی تشریح ہوتی ہے لیکن رول آف بزنس کہتا کہ سپیشل سیشن نہیں بلایا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو بتایا جائے گا کہ فلاں تاریخ کو اپنے ممبران کو بلاکر تعداد پوری کریں، قانونی طور پر جمعے کو پنجاب اسمبلی تحلیل نہیں کی جاسکتی،تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کیلئے زیادہ سے زیادہ سات دن ہوتے ہیں، اس سے زیادہ جانہیں سکتے۔اسی طرح ترجمان پی ٹی آئی فواد چودھری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی پارٹی کے رہنماء چودھری پرویزالٰہی پر اپنے اعتماد کا اظہا کریں گے۔
یہ اسپیکر کا اختیارہے کہ وہ پہلے عدم اعتماد کے ووٹ کے معاملے کو پہلے لیتے ہیں یا تحریک عدم اعتماد کو، پرویزالٰہی اعتماد کا ووٹ لیں گے اور ان کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگی،تحریک عدم اعتماد کے بعد پنجاب اسمبلی تحلیل ہوجائے گی، پی ڈی ایم الیکشن سے راہ فرار اختیار کررہی ہے، آپ اپنا شوق پورا کرلیں الیکشن سے نہیں بچ سکتے۔اگر دیکھیں تو اسلام آباد میں تماشا لگا ہے، صرف چھ دن رہ گئے الیکشن ہونے کو، لیکن انہوں نے یونین کونسلز کی تعداد بڑھا دی، آپ کی اوقات تو اسلام آباد میں الیکشن میں جانے کی نہیں،ن لیگ کی پلیٹیں لندن میں ہیں اور چمچے یہاں پڑے ہوئے ہیں،چمچوں کو فکر ہے کہ ہمارا کیا ہوگا؟ رانا ثناء اللہ اور خواجہ بڑی بڑی بڑھکیں مار رہے تھے کہ یہ اسمبلیاں تحلیل کریں تو ہم الیکشن کروا دیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں