اسلام آباد(پی این آئی) حکومت کا مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ مسترد۔ وفاق، صوبوں کی لڑائی میں تاجروں کو تختہ مشق بنانے کا سلسلہ بند کیا جائے اور حکومت نمائشی اقدامات کے بجائے معاشی بحران کے حل پر توجہ دے، مرکزی تنظیم تاجران۔
تفصیلات کے مطابق مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کے فیصلے کو مسترد کر دیا۔مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے وفاقی کابینہ کے ریسٹورنٹ اور شادی ہالز رات 10 بجے بند کرنے کے فیصلے کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بغیر مشاورت مارکیٹس رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ ناقابل عمل ہے۔ مرکزی تنظیم تاجران کے عہدیداروں نے کہا کہ وفاق، صوبوں کی لڑائی میں تاجروں کو تختہ مشق بنانے کا سلسلہ بند کیا جائے اور حکومت نمائشی اقدامات کے بجائے معاشی بحران کے حل پر توجہ دے۔خیال رہے کہ وفاقی حکومت توانائی بچت پالیسی کی منظوری جمعرات کو دے گی، پالیسی کے تحت بازاراورمارکیٹیں رات 8 بجے اور ریسٹورانٹس رات 10بجئے بند کرنے کی تجویز، 20 فیصد سرکاری ملازمین گھر سے کام کریں گے، حکومتی اقدامات سے 62 ارب روپے کی بچت ہوگی۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی براے توانائی کا اہم اجلاس ہوا، وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی براے توانائی کا ایک اہم اجلاس آج اسلام آباد میں ہوا۔اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد میں سرکاری عمارات کی سولرآئیزیشن کے لیے پلان جلد از جلد پیش کیا جائے، وزیراعظم کو ملک بھر میں گیس ڈویلپمنٹ اسکیمز کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ معاشی مشکلات کے باعث کفایت شعاری کی پالیسی دی جا رہی ہے۔ حکومتی اقدامات پر ملک کو 62 ارب روپے کی بچت ہو گی۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں ساڑھے 6 یا ساڑھے 7 بجے تک مارکیٹیں بند ہو جاتی ہیں۔ نیوزایجنسی کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے توانائی نے 2013 سے 2018 کے دوران شروع کی گئی گیس ڈویلپمنٹ سکیموں کا بنیادی ڈھانچہ و تعمیراتی کام مکمل کرنے کی منظوری دے دی جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ اسلام آباد میں سرکاری عمارات کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا منصوبہ جلد پیش کیا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں