لاہور ( پی این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماء اور ملک کے معروف قانون داد چوہدری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا معاملہ عدالت میں جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کل کا پنجاب اسمبلی کا اجلاس آئینی بھی ہے اور غیر آئینی بھی ہے، اس لیے یہ معاملہ عدالت میں جائے گا۔
جہاں تک رہی بات ایک دن میں دو سیشن کی تو ایک دن میں دو سیشن ہو سکتے ہیں، 1966ء اور 1973ء میں قومی اسمبلی کے دو سیشنز ہوتے تھے، اس لیے جس دن اسپیکر نے سیشن بلایا ہو اس دن دوسر اسیشن بھی ہو سکتا ہے۔دوسری طرف صوبہ پنجاب کے ایڈووکیٹ جنرل احمد اویس نے گورنر بلیغ الرحمٰن کے اسمبلی کا اجلاس بلانے کے اقدام کو غیر آئینی قرار دیا ہے، چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی زیرِ صدارت زمان پارک میں اہم مشاورتی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل احمد اویس نے کہا کہ گورنر کا اجلاس بلانا غیر قانونی ہے کیوں کہ پہلے سے جاری اجلاس کے اندر نیا اجلاس نہیں بلایا جا سکتا، اسپیکر اس اجلاس پر رولنگ دیں گے، گورنر کا اجلاس بلانے کا حکم اسپیکر کی رولنگ سے ختم ہو جائے گا۔
اسپیکر اجلاس میں گورنر کے اجلاس بلانے کے حکم پر دوران اجلاس رولنگ دیں، رولنگ سے گورنر کا حکم نامہ غیر مؤثر ہو جائے گا۔اس سے پہلے اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے بھی گورنر کے طلب کردہ اجلاس کو غیر آئینی قرار دیا، اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کا کہنا ہے کہ اجلاس پہلے ہی چل رہا ہے، گورنر کے طلب کردہ اجلاس کو درست نہیں سمجھتا، ایک وقت میں اجلاس چل رہا ہو تو نیا اجلاس نہیں طلب کیا جا سکتا، موجودہ اجلاس اسپیکر کا طلب کردہ ہے جسے گورنر ختم نہیں کر سکتا، اسمبلی سیکرٹریٹ گورنر کے طلب کردہ اجلاس کا گزٹ نوٹیفیکیشن جاری نہیں کرے گا۔
خیال رہے کہ گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس 21 دسمبر کو طلب کیا ہے، بدھ کی شام 4 بجے اعتماد کے ووٹ کیلئے اجلاس طلب کیا گیا ہے، گورنر پنجاب کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وزیر اعلٰی پنجاب ارکان اسمبلی کا اعتماد کھو چکے ہیں لہذا پرویز الہٰی کو 21 دسمبر کو طلب کیے گئے اجلاس میں اعتماد کا ووٹ لینا ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں