لاہور(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میری حکومت گرانے کا واحد ذمہ دار جنرل(ر) باجوہ ہے، ق لیگ کی اپنی پالیسی ہے لیکن پی ٹی آئی موجودہ بحران کا ذمہ دار جنرل باجوہ کو سمجھتی ہے، مسلم لیگ ق اور پی ٹی آئی 2 آزاد سیاسی جماعتیں ہیں۔
انہوں نے غیرملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ق لیگ کی جنرل باجوہ کے حوالے سے اپنی پالیسی ہے، پی ٹی آئی سمجھتی ہے کہ موجودہ حالات کے ذمہ دار جنرل باجوہ ہیں، مسلم لیگ ق اور پی ٹی آئی 2 آزاد سیاسی جماعتیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکا میری حکومت گرانے کا کتنا ذمہ دار ہے اس بارے کچھ نہیں کہہ سکتا، اس لیے میں سائفر کی انکوائری چاہتا تھا۔نیب جنرل باجوہ کے کنٹرول میں تھا، جنرل باجوہ نے میری مخالفت کے باوجود سب کو این آراو دیا، پرویز الٰہی نے لکھ کر مجھے اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس دے دی ہے، جمعہ کو اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس گورنر کو بھیج دوں گا۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ق آزاد جماعت ہے وہ مسلم لیگ ن سے مذاکرات کرسکتی ہے۔ میری حکومت گرانے کا واحد ذمہ دار جنرل باجوہ ہے، جنرل ر باجوہ ہی موجودہ سیاسی اور معاشی بحران کا ذمہ دار ہے۔دوسری جانب چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے چوہدری پرویز الٰہی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ق) کے رابطوں اور سر گرمیوں کے پیش نظر پاکستان تحریک انصاف بھی سیاسی طور پر متحرک ہو گئی۔آئندہ الیکشن میں تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے درمیان سیٹ ایڈجسمنٹ کے معاملے میں پیش رفت ہوئی ہے۔ پی ٹی آئی نے شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی۔کمیٹی میں فواد چوہدری اور پرویز خٹک بھی شامل ہیں۔ کمیٹی کا پہلا اجلاس کل طلب کر لیا گیا۔کمیٹی ابتدائی بات چیت کر کے آج (منگل ) کے روز عمران خان سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے مشاورت کرے گی۔فواد چوہدری نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ عمران خان نے سیٹ ایڈجسمنٹ کےلیے کمیٹی بنا دی ہے، کمیٹی انتخابی ایڈجسمنٹ کے معاملات کو دیکھے گی۔ ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ (ق) لیگ کے ساتھ قومی و صوبائی اسمبلی میں 15 سے 20 سیٹوں پر ایڈجسٹمنٹ متوقع ہے جبکہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ میں ان حلقوں کو ترجیح دی جائے گی جہاں سے ق لیگ جیتی تھی۔
گذشتہ ہفتے عمران خان ،وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالٰہی اور مونس الٰہی کی ملاقات ہوئی جسکے احوال کے مطابق ملاقات میں اسمبلی کی تحلیل اور آئندہ کی سیاسی صورتحال کے حوالے سے مشاورت کی گئی، ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ عمران خان کے ہر فیصلے کا ساتھ دیں گے، چوہدری پرویزالٰہی نے کہا کہ پنجاب اسمبلی عمران خان کی امانت ہے، یہ امانت ان کو واپس کردی ہے، عمران خان نے مخالفین کی سیاست کو زیرو کردیا ہے، افواہیں پھیلانے والے پہلے کی طرح اب بھی ناکام رہیں گے۔چوہدری مونس الٰہی نے کہا کہ عمران خان کی آواز پر لبیک کہیں گے، ہمارا اتحاد پہلے سے بھی زیادہ مضبوط ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ق لیگ کی جانب سے آئندہ الیکشن میں انتخابی اتحاد کیلئے صوبائی اسمبلی کی 30 نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا مطالبہ کیا گیا ہے، عمران خان کے خطاب کے بعد بھی مشاورت کا عمل جاری رکھا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں