لاہور (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما و سابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ میرے پاس بھی کہنے کو بہت سی باتیں ہیں مگر یہ موقع مناسب نہیں ، تنقید میرے اوپر نہیں بلکہ تحریک انصاف کے بیانیے پر ہوتی ہے ، اپنے دور میں کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کی ۔ انہوں نے گزشتہ روز احتساب عدالت میں کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ساڑھے تین سال سے زیادہ عرصہ اس صوبے کی خدمت کی ہے
اور جو کچھ کیا اس سے میرا ضمیر مطمئن ہے ، ریکارڈ ڈویلپمنٹ ، گڈ گورننس اور یہاں کسی کے خلاف بھی کوئی انتقامی کارروائی نہیں کی لہٰذا میں سب کا بڑا دل سے احترام کرتا ہوں اور انشاء اللہ مجھے امید ہے کہ ان کے ساتھ ہم چل کر آگے چیزوں کو بہتر کریں گے ۔انہوںنے کہا کہ میرے پاس بھی کہنے کے لئے بہت ہی باتیں ہیں مگر یہ موقع مناسب نہیں ہے کہ میں اس طرح کی باتیں کروں ۔ ہر کسی کے دل اور ضمیر کی بات ہوتی ہے کہ کون کیا کہتا ہے ،
میں نے کبھی کسی خلاف کوئی بات کی ہے اور نہ میں آج ایسی کوئی بات کروں گا ۔ ہم نے صوبے اور قوم کی خدمت کی ہے اور انشاء اللہ ہم چاہتے ہیں کہ تحریک انصاف آگے بھی قوم کی خدمت کرے ۔انہوںنے کہا کہ میرے اوپر جو تنقید ہوتی ہے وہ دراصل تحریک انصاف کے بیانیے پر تنقید ہورہی ہوتی ہے ۔تحصیل ناظم کے حوالے سے سوال کے جواب میں عثمان بزادار نے کہا کہ 2001ء میں تحصیل ناظم بنا اس وقت پرویز الٰہی وزیر اعلیٰ نہیں بنے تھے ،
میں دوسری مرتبہ بھی تحصیل ناظم منتخب ہوا وہ بتائیں اگر میں ہار گیا تھا تو مجھے تحصیل ناظم کیسے بنایا گیا ۔گجرات کے فنڈز روکنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایسا بالکل بھی نہیں ہے ، ہم نے پورے صوبے کی خدمت کی ہے اور ہر جگہ ڈویلپمنٹ کروائی ہے کسی کے ساتھ نا انصافی نہیں کی بلکہ ہر ڈسٹرکٹ کو ہم نے ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پیکج دیا ہے اور یہ جتنی ڈویلپمنٹ میرے دور میں ہوئی وہ ریکارڈ ہے ،
شاید ہی پنجاب کی تاریخ میں اتنی ڈویلپمنٹ کسی اور کے دور میں ہوئی ہو ۔ وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی کی جانب سے شدید تنقید سے متعلق سوال کے جواب میں عثمان بزدار نے کہا کہ ہم (ق) لیگ کے ساتھ اتحادی ہیں اور اتحادیوںمیں اس طرح کی باتیں چلتی رہتی ہیں ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں