لاہور (پی این آئی) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کرکے کئی لوگوں کو بے نقاب کردیا، پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیاں ہر صورت تحلیل ہوں گی، جنرل عاصم منیر خود کہہ چکے ہیں کہ وہ نیوٹرل رہیں گے۔
اسمبلیاں ٹوٹنے کی صورت میں 3 ماہ میں الیکشن کرانا نیوٹرل کا سب سے بڑا امتحان ہے، اگر انتخابات 90 دن سے آگے گئے تو یہ آئین پاکستان کی دھجیاں اڑائیں گے، کمزور حکومت نہیں لوں گا کیوں کہ ڈیلیور نہیں ہوسکا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز (سی پی این ای) کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تین مار شل لاز اور میری حکومت کے دور میں معیشت بہتر رہی لیکن اس وقت وفاق کریش ہوچکا ہے، اگر ملک ڈیفالٹ ہو گیا تو بہت پیچھے چلا جائے گا، صوبوں میں فنڈز موجود ہیں اس کے باوجود قربانیاں دے رہے ہیں، کورونا کی وبا نہ آتی اور چین دو سال بند نہ رہتا تو ہماری اکانومی بہتر ہوتی۔عمران خان نے کہا کہ جب ملک کے اندر معیشت گر رہی ہو اور آمدن کم ہو تو قرضے کیسے واپس کریں گے؟ جس ملک میں قانون کی حکمرانی نہ ہو وہاں خوشحالی کیسے آسکتی ہے؟ نواز شریف اور زرداری سیاست پاکستان کی کررہے ہیں اور ان کی جائیدادیں باہر ہیں۔
کیسے ممکن ہے کہ ان کی جائیدادیں باہر ہوں اور لوگ ان کے کہنے پر پاکستان میں سرمایہ کاری کریں؟ جب ملک چوروں کے حوالے کیا جائے گا تو ترقی کیا ہوگی؟ توشہ خانہ کی گھڑیوں کے معاملے پر سابق وزیراعظم نے کہا کہ اگر ہمارے دور میں کرپشن ہوتی تو کیا صرف گھڑی کا کیس اٹھاتے؟توشہ خانہ کوئی میوزیم نہیں ہے، اگر میں گھڑی نہ لیتا تو نیلامی میں کوئی اور خرید لیتا، زرداری نے تین اور نوا ز شریف نے توشہ خانہ سے ایک گاڑی نکلوائی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں