اسلام آباد (آئی ین پی )وفاقی وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان نے ایک گھنٹے تقریر کرکے میڈیا اور عوام کا وقت ضائع کیا۔ ساری پرانی باتیں دہرائی گئیں کوئی نئی بات نہیں کی، آج ثابت ہو گیا ہے کہ عمران خان ذہنی مریض ہیں اور ساتھ بیٹھے وزیر اعلیٰ کے پی کے اور پنجاب کی دلچسپی بھی سکرین میں نظر آ گئی ہے، عمران خان منافق ، جھوٹا ، فسادی اور چور شخص ہے ، یہ کبھی بھی اسمبلیاں نہیں توڑ سکتا کیونکہ اس کی چوریوں کا تحفظ ان دو صوبائی اسمبلیوں سے ہے آج حکومت چھوڑیں گے تو یہ کل کٹہڑے میں آئینگے ۔ہفتہ کے روز وفاقی وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خطاب پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے ایک گھنٹے تقریر کرکے میڈیا اور عوام کا وقت ضائع کیا۔
ساری پرانی باتیں دہرائی گئی کوئی نئی بات نہیں کی۔ آج ثابت ہو گیا ہے کہ عمران خان ذہنی مریض ہیں اور ساتھ بیٹھے وزیر اعلیٰ کے پی کے اور پنجاب کی دلچسپی بھی سکرین میں نظر آ گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلیاں توڑنے کے لئے تاریخیں نہیں دینا ہوتی ، حوصلہ پکڑنا ہوتا ہے اور آج پھر ایک تاریخ دے کر ثابت کر دیا کہ جب اقتدار ختم ہوجائے تو سائفر کا ڈرامہ کرکے ملکی مفادات اور خارجہ پالیسی پر حملہ کرو، وزراء سے دستخط کرا کر آئی ایم ایف ڈیل کو سبوتاژ کیا ۔ عدم اعتماد کے موقع پر آئین پر حملہ کیا اور اب ملک کی جمہوری تسلسل اور معاشی استحکام لانے پرحملہ کرنا چاہتے ہیں ۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان کا منصوبہ یہ ہے کہ اگر ملکی معیشت درست سمت میں چل پڑے اور عوام کو ریلیف ملنے لگا ہے تو کہیں ایسا نہ ہو کہ ان کے چار سال کارنامہ کھل نہ جائے ۔ عمران خان کا سارا شور اپنی چوری چھپانے کے لئے ہے ۔ توشہ خانہ کی ڈکیتی چھپانے کے لئے شور ہے ۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ میں حیران ہوں کہ لوگ ملک دشمن کی باتیں سنتے ہیں ۔ عمران خان منافق ، جھوٹا ، فسادی اور چور شخص ہے آج یہ بھی بھاشن دیتا ہے جب کہ یہ کبھی بھی اسمبلیاں نہیں توڑ سکتا ہے ا ور اس لئے نہیں توڑے گا کہ اس کی چوریوں کا تحفظ ان دو صوبائی اسمبلیوں سے ہے آج چھوڑیں یہ حکومت کل کٹہڑے پر آئینگے ۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان نے تماشہ لگایا ہوا ہے ہر وقت جھوٹ ، بہتان بازی کرتے ہیں ۔ چار سال ان کی حکومت میں ایسی نحوست چھائی کہ ملک کو دیوالیہ کے قریب چھوڑ گئے تھے ۔ آج ملک میں اتحادی حکومت نے وفاقی وزیر طلاعات نے کہا کہ اتنے بے شرم اور جھوٹے شخص ہیں، کہتے ہیں 2018 میں وہ معیشت ملی جب ملک دیوالیہ ہو رہا تھا، ان کے دماغ کی کوئی چیز ٹھیک بھی ہے جو یہ گفتگو کر رہے ہیں؟، 2018 میں معیشت بہتری کی جانب گامزن تھی، 2018 میں ان کو ترقی کرتا ہوا ملک دیا گیا تھا، ایک خود مختار معیشت ان کے حوالے کی گئی تھی۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر باجوہ سب کچھ کر رہے تھے اور آپ بے اختیار تھے تو انہیں بند کمرے میں ایکسٹینشن کی آفر کیوں کی؟ جس دن دو اسمبلیاں ٹوٹ گئیں تو 9 سال سے خیبر پختونخوا میں جاری چوریاں اور ڈکیتیاں سامنے آجائیں گی، گر پنجاب اسمبلی ٹوٹ گئی تو اے ٹی ایم اب پاس تو ہے نہیں، تو بنی گالہ اور اس کے کچن اور جلسوں کا خرچہ کون اٹھائے گا۔سنبھالنے کی محنت کی ہے اور عوام کو ریلیف فراہم کر رہے ہیں ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں