لاہور ( پی این آئی) مشیرداخلہ پنجاب عمرسرفرازچیمہ نے کہا ہے کہ عمران خان پر حملہ کیس کی جے آئی ٹی تفتیشی رپورٹ جلد عدالت میں جمع کرادی جائے گی، عمران خان پر فائرنگ میں حملہ آور دو یا اس سے زائد تھے، عمران خان پرحملہ کرنے والا نہ جنونی ہے نہ کوئی سیاسی و سماجی کارکن ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فرانزک رپوٹ کے مطابق حملہ آور دو یا اس سے زائد تھے، عمران خان پر حملہ ایک سوچا سمجھا پلان اور سازش تھی، سازش میں وہ سب شامل ہیں جو عمران خان کے خلاف مذہبی پراپیگنڈا کر رہے تھے، کچھ جماعتیں حملہ آور کومذہبی اور جنونی رنگ دینا چاہ رہی ہیں لیکن عمران خان پرحملہ کرنے والا نہ جنونی ہے نہ کوئی سیاسی و سماجی کارکن ہے۔مشیر داخلہ پنجاب نے کہا کہ جے آئی ٹی نے جو تفتیش کی اس کی رپورٹ جلد عدالت میں جمع کرادی جائے گی، تسنیم حیدر نے جو بیان دیا ہے اس کی بھی تحقیقات ہو رہی ہیں۔دوسری طرف عمران خان پر ہونے والے فائرنگ کے واقعے سے متعلق تفتیش کیلئے جے آئی ٹی نے رانا ثنا اللہ، جاوید لطیف، مریم اورنگزیب کو طلبی کا نوٹس جاری کیا ہے، جے آئی ٹی نے لیگی رہنماؤں کو 17 دسمبر کو صبح گیارہ بجے سی سی پی او آفس لاہور پیش ہونے کی ہدایت کی ہے، جے آئی ٹی تینوں افراد سے الگ الگ بیانات ریکارڈ کرے گی اور عمران خان پر حملے سے متعلق سوالات پوچھے جائیں گے۔
ادھر عمران خان حملہ کیس میں پولی گرافک ٹیسٹ کرایا گیا ہے جس میں ملزمان کے بیانات کو گزشتہ روز غیر تسلی بخش قرار دے دیا گیا تھا، پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ پولی گرافک ٹیسٹ میں تینوں ملزمان اپنے پہلے بیان پر قائم رہے، پولی گرافک ٹیسٹ مشین نے تینوں ملزموں کے بیانات غیر تسلی بخش قرار دیے، جس پر تفتیشی ٹیم نے پولی گرافک ٹیسٹ کے بعد باقاعدہ میڈیکل بورڈ بنانے کی درخواست دائر کردی، میڈیکل بورڈ اور پولی گرافک ٹیسٹ کو تفتیش کا حصہ بنایا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں