پرویز الٰہی 23دسمبر سے پہلے بڑاسیاسی دائو لگائیں گے، بڑا دعویٰ آگیا

اسلام آباد (پی این آئی) وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پرویز الہی 23 دسمبر سے پہلے بڑا سیاسی داو لگائے گا، ایک ہفتے سے پہلے دیکھیں کیسا یوٹرین آئے گا۔ تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے سینئر رہنما اور وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ ایک ہفتے سے پہلے یوٹرن آئے گا۔

 

 

 

پرویز الہی تئیس دسبمر سے پہلے بڑا سیاسی داو لگائے گا، انہوں نے کہا کہ چوہدری پرویز الہی نے عمران خان کو سمجھانے کیلئے بڑا زور لگایا، لیکن وہ ناکام رہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ پرویز الہی اپنا آخری داو لگائے گا۔ انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کے پاس پرویز الہی کو دینے کیلئے اب کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ چوہدری پرویز الہی کو جنرل باجوہ نے نہیں کہا تھا کہ پی ٹی آئی میں جاو، بلکہ انہیں واپڈا ہاوس سے کال آئی تھی۔ واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے لگتا ہے کہ یہ اکتوبر میں بھی الیکشن نہیں کروائیں گے،ان کو پتا ہے یہ الیکشن ہار جائیں گے، الیکشن کمیشن ان کے ساتھ ملا ہوا ، وہ ان کو انتخابات میں تاخیر کا حل بتائے گا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ میرے ساتھ وزیراعلیٰ پنجاب اور کے پی کے بیٹھے ہوئے ہیں، ہم نے آج اہم فیصلے کا اعلان کرنا ہے، میں نے باہر پنا سب کچھ بیچا اور منی ٹریل پیش کی، میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے، میں ان کی بات کررہا ہوں کہ جو ملک سے پیارکرتے ہیں، ان کی بات نہیں کررہا جن کے بچے باہرہیں۔

 

 

 

چوری کا پیسا باہر لے جاتے ہیں، ان کی باہر شاہانہ زندگی ہے۔ میں ان پاکستانیوں میں سے ہوں جو باہر رہا، کرکٹ کھیلتا تھا، برطانیہ کا پاسپورٹ لے سکتا تھا، میرے ذہن میں کبھی یہ بات نہیں آئی کہ میرا پاکستان کے علاوہ بھی کوئی دوسرا گھر ہے، مجھے خوف ہے کہ چوروں کا ٹولہ ملک کو تباہی کی طرف لے کر جارہا ہے، پاکستان کے مزدروں، کسانوں سے پوچھ لیں ان کی آمدنی اور اخراجات میں کوئی متوازن نہیں ہے، انڈسٹری بند ہورہی ہے، ہم نے اپنے آخری وقت میں انڈسٹری کو ترقی دی تھی، دولت میں اضافہ ہورہا تھا، ٹیکسز بڑھ رہے تھے، ریکارڈ ٹیکسز، اور ریکارڈ ایکسپورٹ کیں، کسانوں کی مدد کی، 4.5فیصد زراعت میں گروتھ ہوئی۔ ریکارڈ فصلوں کی پیدا وار ہوئی۔ آج کوئی ایک چیز بتائیں کہ کوئی ایک چیز بہتر ہوئی ہو، ساڑھے ساتھ لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ گئے ہیں، ان میں ڈاکٹر، انجیئنرز اور تربیت یافتہ لوگ تھے۔ یہ لوگ مایوسی کی وجہ سے ملک چھوڑ گئے ہیں، 30سال سے جو لوگ ملک لوٹ رہے تھے وہ اوپر آکر بیٹھے گئے ہیں۔

 

 

 

2018میں یہی شہبازشریف اور نواز شریف ملک کا دیوالیہ کرکے گئے تھے، کورونا کے باوجود ہم نے ملک کو سنبھالا دیا، پاکستان کوروناکے دوران وہ ملک تھا جہاں انڈسٹری کو ترقی دی۔ میرا سوال یہ ہے کہ کون ذمہ دار تھا اس رجیم چینج کا؟ کیا وجہ تھی کہ معیشت کو گرا کر چوروں کو اوپر بٹھا دیا گیا، معیشت اوپر جارہی تھی جو آج گررہی ہے، آج قرضوں کا ڈیفالٹ ریٹ 100فیصد ہے، جب ہم تھے تو پانچ فیصد تھا۔ 50سال کے بعد سب سے زیادہ مہنگائی ہے۔ ترسیلات زر میں کمی ہوگئی ہے۔یہ کینسر کا علاج ڈسپرین سے ڈھونڈ رہے ہیں،ان کے پاس کوئی روڈمیپ نہیں ہے، ان کو پتا ہے الیکشن ہار جانا ہے یہ اکتوبر میں بھی الیکشن میں تاخیر کریں گے، الیکشن کمیشن ان کے ساتھ ملا ہوا ہے ، وہ ان کو الیکشن میں تاخیر کا حل بتائے گا، آئین کہتا ہے کہ الیکشن کمیشن کو ہروقت الیکشن کروانے کیلئے تیار رہنا چاہیے تھا۔ میرا سوال یہ ہے کہ کون ذمہ دار تھا اس رجیم چینج کا؟

 

 

 

ایک چلتی ہوئی حکومت کوبیرونی سازش کا حصہ بن کرکے چلتا کیا۔ اس کا ایک ہی آدمی ذمہ دار ہے اس کا نام جنرل(ر) باجوہ ہے، میں اس کی اس لیے بات نہیں کرتا تھا کہ وہ آرمی چیف تھا، کیونکہ ہم چاہتے تھے کہ فوج ہماری مضبوط ہو، آزاد ہو، ہم چپ کرکے بیٹھے رہے، ساری سازشیں ہوئیں، ہم چپ کرکے تماشا دیکھتے رہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں