وفاقی اور صوبائی حکومتیں ناکام، کسان فاقوں خود کشیوں پر مجبور ہو گئے ہیں، کسان اتحاد میدان میں آ گیا

چنیوٹ(آئی این پی)وفاقی اور صوبائی حکومت کسانوں کو ریلیف دینے میں مکمل طور پر نا کام ہوگئی ہے کسان فاقوں خود کشیوں پر مجبور ہو گئے ہیں ریلیف کے نام پر کسانوںکو دھتکار دیا گیا ہے بجلی کے بلوں میں ریلیف نہ ملنے، گنے کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہونے، یوریا کھاد کی عدم دستیابی اور بلیک مارکیٹنگ کسانوں کے مطالبات پورے نہ ہونے پر کسان اتحاد نے 20 دسمبر کو لاہور میں احتجاجی دھرنے کا اعلان کر دیا ہے

تفصیلات کے مطابق کسان اتحاد کی مرکزی و صوبائی قیادت نے ڈسٹرکٹ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب بھر کے کسان 20 دسمبر کو مطالبات تسلیم نہ ہونے کے خلاف لاہور میں احتجاجی تحریک کا آغاز کر رہے ہیں صدر کسان اتحاد سہراب خان لونا، مہر صفدر سلیم نول ایڈووکیٹ، مہر مختارساجمل، مہر اسد لال ولہ، مہر امجد علی نول، محمد عمر رضا لکھنڑ، مہر عامر سلطان سا مل، ملک شعیب کھوکھر،چوہدری ممتاز دیگر کسان رہنماں و عہدیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت وعدے کے باوجود کسانوں کو بجلی کے بلوں میں ریلیف نہیں دے رہی۔ وزیر اعظم نے بجلی کے بلوں میں ریلیف کا تین ماہ ہو گئے نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا موجودہ سیزن میں گنے کی پیداوار مہنگی جبکہ گنے کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا جارہا۔ یورپا کھا د کا مصنوعی بحران اور بلیک مارکیٹنگ کے سلسلہ کو روکا نہیں جارہا۔یوریا کھاد کی عدم دستیابی سے گندم کی فصل شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ یوریا کھاد کی فراہمی کو یقینی بنانے۔کیلئے حکومت فوری اقدامات کرے۔ مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے 20 دسمبر کو لاہور پریس کلب کے سامنیدھرنا دے رہے ہیں اور جب تک وفاقی اور صوبائی حکومت مطالبات تسلیم نہیں کر لیتی اس وقت تک احتجاجی تحریک جاری رکھیں گے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں