اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء طلال چودھری نے کہا ہے کہ عمران خان اپنے ساتھ اپنی گھر والی کی بھی تلاشی دیں، بشریٰ بی بی کو دو عرب ممالک سے 6 ارب کے گفٹ ملے، یہ تحائف 3 کروڑ قیمت لگوا کر ڈیڑھ کروڑ میں رکھ لئے،بشریٰ بی بی کے نام پر جعلی رسیدیں بنوائی گئیں، پہلے مرید چور نکلا تھا اب مرشد بھی چور نکلی۔
ننگے پاؤں حجاز مقدس جانے والا وہاں سے تحفے لے کر بیچتا رہا۔انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ توشہ خانہ اسکینڈل پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اسکینڈل ہے، بشریٰ بی بی سیاسی ہیں یا غیرسیاسی لیکن ہیں وہ چور۔جو جیولری بیچی گئی اور بشریٰ کے نام پر جعلی رسیدیں بنوائی گئیں، ان کی قیمت 35سے 40 ملین ڈالر کی جیولری بنتی ہے، عمران خان ہر تھوڑے دن بعد عمرہ کرنے کیلئے بلکہ گفٹ لینے جاتے تھے، لوگوں کو دکھاتے تھے کہ میں اس سرزمین پر ننگے پاؤں اتر رہا ہوں، نعوذبااللہ ننگے پاوٴں حجاز مقدس جانے والا وہاں جو تحفہ ملتا تھا اس کو بیچ ڈالتے تھے۔دو عرب ممالک سے ملنے والے تحفے انگوٹھیوں کے گفٹ توشہ خانہ میں جمع ہی نہیں ہوئے، 6ارب کی چیز کی ویلیو 3کروڑ اور دیا ڈیڑھ کروڑ میں رکھ لی گئی۔ جو کہتے تھے اتنے سو کروڑ ؟ کئی سو کروڑ تو بشریٰ بی بی کی جیولری میں سے نکل آئیں گے۔
جس دن بنی گالہ ریڈ ہوا تو پاکستان کے بہت سارے پیسے ان کے لاکر ز اور جیولری باکس سے برآمد ہوں گے، کوئی چیز نہیں چھوڑی پھر بھی بندہ بڑا ایماندار اور صادق اور امین تھا، 62اور 63میں جب صادق اور امین ہوتے ہیں تو اس کی بڑی کڑی شرائط ہیں، عمران خان نے امریکا میں اپنی بچی کے بیان حلفی دیا۔پھر بیٹی کو نام چھپا کر دیا گیا، بچوں کے نام کو ظاہر کرنا مطلب ان کے نام پر جائیداد ہوسکتی ہے، یہ بیان حلفی 2004 میں بنا،اس وقت عمران خان ایم این اے تھا، لیکن بیٹی کو ظاہر نہیں کیا، پھر2013 اور پھر 2018 کا الیکشن لڑا لیکن بچی کو ظاہر نہیں کیا گیا۔ تمہاری بیوی مرشد بنی پھرتی ہے لیکن چھوڑتی کچھ بھی نہیں ہے۔ اب عدالتوں میں فیصلہ ہوکر رہے گا، 62اور 63سب کیلئے ایک جیسی ہوتی ہے۔الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ توشہ خانہ اور فارن فنڈنگ کیس جلد نمٹنے چاہئیں،اگر عمران خا ن نے بیٹی کا بیان حلفی اپنے ہاتھوں سے نہ دیا ہوتا تو آج بھی ہمارے پاس بات نہ ہوتی۔لاڈلے کیلئے بھی دوسروں جیسا انصاف اور میرٹ کا پیمانہ ہوناچاہیئے۔اگر اسٹے آرڈر نہ ملتے تو عمران خان جیل کے اندر ہوتا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں