اسلام آباد (پی این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے بانی رکن اور ممنوعہ فنڈنگ کیس کی پیروی کرنے والے اکبر ایس بابر نے انصار عباسی کی خبر کی تصدیق کردی۔جیونیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اکبر ایس بابر نے کہا کہ وہ افسران جوآج ریٹائرڈ ہیں اوراس وقت حاضرسروس تھے انہوں نے ممنوعہ فنڈنگ کیس کوبری طرح مینج کیا۔ْ انہوں نے بتایا کہ مجھے بھی بلاکر کہا گیا کہ اس کیس کو فریز کردیں، کیس واپس لے لیں،
اگر تحقیقات ہوتی ہیں تو حقائق سامنے لاؤں گا۔یاد رہے کہ روزنامہ جنگ میں اپنی خبر میں انصار عباسی نے انکشاف کیا تھا کہ عمران خان کی سیاسی حمایت کے دوران سابق فوجی اسٹیبلشمنٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے فارن فنڈنگ کیس میں تاخیر پیدا کرنے کا ’بندوبست‘ کیا تھا۔تاہم اُن دنوں پس منظر میں جو کچھ بھی ہو رہا تھا، ان واقعات اور حالات سے آگاہ ایک باخبر ذریعے کا اصرار ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ پی ٹی آئی کیخلاف
سنانے کے حوالے سے الیکشن کمیشن پر کوئی دباؤ نہیں تھا، جیسا کہ عمران خان الزام عائد کرتے ہیں۔عمران خان متعدد مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ الیکشن کمیشن سے ’’کہا‘‘ گیا تھا کہ ان کے اور پارٹی کیخلاف کیسز کا فیصلہ سنایا جائے لیکن اسکے برعکس، ذریعے کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے فارن فنڈنگ کیس میں تاخیر کے معاملے میں اُس وقت کی اسٹیبلشمنٹ نے کردار ادا کیا تھا۔جیسے ہی ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے غیر سیاسی رویہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا تو الیکشن کمیشن اپنی
مرضی کی مالک ہوگیا اور اس نے کیس کا فیصلہ میرٹ پر سنا دیا۔ پی ٹی آئی کیخلاف فنڈنگ کیس نومبر 2014 سے زیر التواء ہے، اس وقت پارٹی کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے پاکستان اور بیرون ملک سے پارٹی کی فنڈنگ کے حوالے سے سنگین مالی بے ضابطگیوں کا الزام عائد کیا تھا، کیس کا فیصلہ سنانے کے معاملے میں غیر معمولی تاخیر ہوئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں